چنانچہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز فجر کی پہلی رکعت میں سورۂالسجدہ اور دوسری رکعت میں سورۂالدھر پڑھتے تھے۔[1]
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ایسا کیا کرتے تھے۔[2]
ان سورتوں کے التزام کی یہ علت معلوم ہوتی ہے کہ ان سورتوں میں تخلیق آدم، قیامت کے دن بندوں کا میدان محشر میں جمع ہونا مذکور ہے اور احادیث میں یہ بھی آیا ہے کہ قیامت بھی جمعہ کے دن قائم ہوگی، غالباً اسی مناسبت کے پیش نظر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن ان سورتوں کے پڑھنے کا التزام کرتے تھے۔ ہمارے نزدیک جمعہ کے دن نماز فجر میں ان سورتوں کا بالالتزام پڑھنا ایک مسنون عمل ہے۔ جن سورتوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی نماز میں ہمیشہ پڑھا ہو ہمارے لیے انتقال امر اور تعمیل حکم کی بناء پر ان سورتوں کو انہی نمازوں میں پڑھنا افضل اور مسنون ہے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کوئی دوسری سورت نہیں پڑھی جا سکتی مگر اتباع سنت کا تقاضا ہے کہ انہی سورتوں کو پڑھا جائے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھیں۔ الحمد للہ! آج اہل حدیث اس کی پابندی کرتے ہیں اور اس عمل کو اپنے لیے باعث سعادت خیال کرتے ہیں۔ اگر بوڑھے ضعیف اس کی استطاعت نہیں رکھتے تو وہ بیٹھ کر نماز ادا کر لیں لیکن امام کو چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھنے پر مجبور نہ کریں۔ آخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں بھی بوڑھے لوگ موجود تھے، کسی نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض نہیں کیا کہ ہم کمزور ہیں اور تھک جاتے ہیں اس لیے آپ چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھ لیا کریں۔ بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرنا بہت بڑی سعادت ہے، ہمیں بھی خوشی سے اس سعادت کو حاصل کرنا چاہیے۔ واللہ اعلم
نماز میں صف بندی
سوال :آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ جب نماز باجماعت ہوتی ہے تو صف بندی کا اہتمام نہیں کیا جاتا، امام صاحب بھی اس طرف توجہ نہیں دیتے اور نہ ہی مقتدی حضرات اس کا خیال رکھتے ہیں، براہ کرم صف بندی کی اہمیت کو واضح فرمادیں۔
جواب: دوران نماز صف بندی، نماز کے اہم مسائل میں سے ہے، جس کے ساتھ ہماری اجتماعی زندگی کی بہت سی اقدار وابستہ ہیں، لیکن ہم اس اہم فریضہ سے غفلت کا شکار ہیں۔ امام حضرات کا فرض ہے کہ نماز شروع کرنے سے پہلے مقتدیوں کی صف بندی کا اچھی طرح جائزہ لیں اور ان کی درستگی کے لیے تمام امکانی وسائل استعمال کریں۔ صف بندی سے مراد یہ ہے کہ
٭ ترتیب وار پہلی صفوں کو مکمل کیا جائے، جب تک پہلی صف مکمل نہ ہو دوسری صف میں کھڑا ہونا درست نہیں۔
٭ صفوں کے درمیان جو فاصلہ یا شگاف ہو اسے اچھی طرح پر کیا جائے، پاؤں سے پاؤں اور کندھے سے کندھا ملا ہونا چاہیے۔
٭ دوران نماز اس طرح کھڑے ہونا چاہیے کہ کسی فرد کا سینہ یا جسم کا کوئی حصہ اس کے پہلو میں کھڑے دوسرے نمازی سے آگے بڑھا ہوا نہ ہو۔
|