اعتکاف کا آغاز
سوال: اعتکاف کا آغاز کب کرنا چاہیے اور بحالت اعتکاف کون کون سے کام کیے جا سکتے ہیں، بعض لوگ اعتکاف کی حالت میں غسل نہیں کرتے کہ ایسا کرنا ان کے ہاں اعتکاف کے منافی ہے، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب: اعتکاف کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمل ہے کہ آپ رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف کرتے تھے۔[1]
اس سلسلہ میں دوسری حدیث یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ کرتے تو نماز فجر ادا کر کے اپنی اعتکاف گاہ میں داخل ہو جاتے۔[2]
آخری عشرے کا آغاز بیس رمضان کی شام کو ہو جاتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اعتکاف کا آغاز بیس رمضان کی شام کے بعد ہونا چاہیے پھر رات بھر مسجد میں مصروف عبادت رہے اور اگلے روز صبح کی نماز پڑھ کر اپنی اعتکاف گاہ میں داخل ہو، اکثر ائمہ حدیث نے اسی موقف کو اختیار کیا ہے۔ دوران اعتکاف مسجدمیں رہتے ہوئے غسل کیا جا سکتا ہے اور سر میں تیل بھی لگایا جا سکتا ہے بلکہ خوشبو کا استعمال بھی جائز ہے۔ ایک حدیث میں ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
’’معتکف کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ کسی بیمار کی تیمار داری نہ کرے اور نہ جنازے میں شریک ہو، نہ عورت کو چھوئے اور نہ ہی اس کے ساتھ مباشرت کرے اورکسی ضروری حاجت کے علاوہ جائے اعتکاف سے نہ نکلے۔‘‘[3]
مسجد سے نکلنے کی حسب ذیل تین اقسام ہیں:
(۱) کسی ایسے امر کے لیے باہر نکلنا جس کے بغیر چارہ کار نہ ہو مثلاً کھانے پینے کے لیے نکلنا جب کہ گھر سے کوئی کھانا لانے والا نہ ہو، اسی طرح بول و براز اور وضو غسل کے لیے مسجد سے نکلنا جائز ہے۔
(۲) کسی ایسے نیک کام کے لیے مسجد سے نکلنا جو معتکف کے لیے واجب نہ ہو مثلاً بیمار کی تیمار داری یا نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے مسجد سے نکلنا۔ ایسا کرنا جائز نہیں جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث میں ہے۔
(۳) کسی ایسے کام کے لیے مسجد سے نکلنا جو اعتکاف کے منافی ہو مثلاً بلاوجہ گھر جانے کے لیے، خرید و فروخت کرنے کے لیے، وظیفہ وزوجیت ادا کرنے کے لیے نکلنا، کسی صورت میں جائز نہیں۔ ان کاموں سے اعتکاف باطل ہو جاتا ہے، بہرحال معتکف کو چاہیے کہ وہ آرام و سکون کے ساتھ عبادت میں مصروف رہے، اس میں شک نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اعتکاف میں سادگی کو برقرار رکھا، اس کے برعکس ہم دیکھتے ہیں کہ جہلاء جنہیں سستی شہرت اور محض نمائش و پارسائی مقصود ہوتی ہے وہ اعتکاف بیٹھنے کے لیے دو آدمیوں کی جگہ گھیر لیتے ہیں اور عجیب و غریب حرکات کے ذریعے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مرکوز
|