مطلقہ بیوی کی بہن سے نکاح کرنا
سوال: میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے کر اپنی زوجیت سے فارغ کر دیا ہے لیکن ابھی اس کی عدت ختم نہیں ہوئی، ایسے حالات میں کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اس کی بہن سے نکاح کر لوں، کتاب و سنت سے اس سلسلہ میں کیا راہنمائی ملتی ہے؟
جواب: ہمارے ہاں مشہور ہے کہ بیوی کو طلاق دیتے ہی نکاح ٹوٹ جاتا ہے، حالانکہ ایسا نہیں، بلکہ طلاق دینے کے بعد عدت کے دوران وہ اس کی بیوی رہتی ہے۔ اگر وہ فوت ہو جائے تو خاوند کو اس کی جائیداد سے حصہ ملتا ہے۔ اسی طرح اگر دوران عدت خاوند فوت ہو جائے تو وہ مطلقہ بیوی اپنے فوت شدہ خاوند سے جائیداد کی حق دار ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مطلقہ بیوی سے دوران عدت بلاتجدید نکاح رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ بُعُوْلَتُهُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِيْ ذٰلِكَ اِنْ اَرَادُوْۤا اِصْلَاحًا﴾[1]
’’( جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو) ان کے شوہر اگر تعلقات درست کر لینے پر آمادہ ہوں تو وہ اس عدت کے دوران میں انہیں پھر اپنی زوجیت میں واپس لے لینے کے حق دار ہیں۔‘‘
یہ حکم صرف اس صورت میں ہے جس میں شوہر نے عورت کو ایک یا دو طلاقیں دی ہوں، اس صورت میں طلاق رجعی ہوتی ہے، لیکن تیسری طلاق کے بعد رجوع کا حق باقی نہیں رہتا۔ مقصد یہ ہے کہ پہلی یا دوسری طلاق کے بعد دوران عدت مطلقہ بیوی، اس کی بیوی ہی رہتی ہے، لہٰذا اس دوران بیوی کی بہن سے نکاح کرنا جائز نہیں۔ کیوں کہ قرآن میں ہے:
﴿وَ اَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ﴾[2]
’’اور یہ (حرام ہے) کہ تم دونوں بہنوں کو جمع کرو۔‘‘
ہاں اگر اس کی عدت ختم ہو جائے اور زوجیت کا تعلق بھی ختم ہو جائے تو اس صورت میں اس کی بہن سے نکاح کیا جا سکتا ہے، قرآن و حدیث سے اس کے متعلق کوئی ممانعت نہیں۔ بہرحال بیوی کو رجعی طلاق دینے کے بعد دوران عدت اس کی بہن سے نکاح کرنے کی حرمت میں اجماع ہے۔
بیویوں کے اخراجات
سوال: میں ایک مسلمان خاتون ہوں، میرے لیے ایک غریب مسلمان کا رشتہ آیا ہے جب کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے، لیکن اس کے مالی حالات بہت کمزور ہیں، امید نہیں کہ وہ میرے اخراجات برداشت کر سکے، ایسے حالات میں مجھے اس سے شادی کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب: اللہ تعالیٰ نے مرد کو دوسری شادی کرنے کے لیے مشروط اجازت دی ہے کہ وہ نان و نفقہ، رہائش اور بیویوں کے درمیان عدل و انصاف کر سکتا ہو، اگر مرد کو علم ہے کہ وہ اس شرط کو پورا نہیں کر سکے گا تو اسے دوسری شادی کرنے کی اجازت نہیں۔ شیخ الاسلام
|