ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کو رات کے وقت سونے کی دعا سکھائی، اس کے آخر میں یہ الفاظ تھے: ((وَنَبِیِّکَ الَّذِیْ اَرْسَلْتَ)) … انہوں نے یہ دعا یاد کرنے کے بعد آپ کو سنائی تو بایں الفاظ اسے پڑھا ((وَرَسُوْلِکَ الَّذِیْ اَرْسَلْتَ)) … یعنی انہوں نے ’’نبیک‘‘ کی بجائے ’’رسولک‘‘ پڑھ دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’اسی طرح پڑھو جس طرح میں نے تعلیم دی تھی۔ ’’یعنی ((وَنَبِیِّکَ الَّذِیْ اَرْسَلْتَ)) … پڑھو۔[1]
سوال میں ذکر کردہ دعا کے متعلق ہم نے اکثر علماء کرام سے سنا کہ وہ تعزیت کرتے وقت دعا کے آخر میں فلتصبر ولتحتسب کے الفاظ بھی پڑھتے ہیں، حالانکہ واقعہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کا بیٹا نزع کی حالت میں تھا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تشریف لانے کے لیے پیغام بھیجا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواباً پیغام بھیجا کہ ’’اللہ ہی کا تھا جو اس نے لے لیا اور اسی کا ہے جواس نے دیا اور ہر چیز ایک مقررہ مدت کے لیے ہے۔‘‘ … ’’بیٹی کو چاہیے کہ وہ صبر کرے اورثواب کی امید رکھے۔‘‘[2]
اس روایت سے معلوم ہوا کہ آخری الفاظ دعا کا حصہ نہیں بلکہ صبر کرنے اور ثواب کی امید رکھنے کی تلقین ہے اور یہ الفاظ واحد مؤنث کا صیغہ ہیں، مذکر حاضر کا صیغہ نہیں کہ مخاطب کو ان الفاظ سے صبر کرنے اور ثواب کی امید رکھنے کی تلقین کی جائے۔ بہرحال تعزیت کی دعا صرف حسب ذیل ہے:
’’اِنَّ للّٰه مَا أَخَذَ وَلَہٗ مَا اَعْطَی، وَکُلُّ شَیْ ئٍ عِنْدَہٗ اِلیٰ اَجَلٍ مُّسَمَّی‘‘ (واللہ اعلم)
عورتوں کا قبرستان جانا
سوال: ہمارے خطیب نے دوران جمعہ یہ مسئلہ بیان کیا ہے کہ عورتیں قبرستان میں نہ جائیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورتوں پر لعنت کی ہے جو قبرستان جاتی ہیں،ا س کے متعلق راہنمائی کریں کہ واقعی عورتیں قبرستان نہیں جا سکتیں؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدنی زندگی کے آغاز میں مرد و عورت دونوں کو زیارت قبور سے منع فرمایا تھا تاکہ شرک کی طرف ذہن متوجہ ہی نہ ہو، لیکن جب توحید کا چرچا عام ہو گیا اور مسلمانوں کے ذہن شرک سے بیزار ہو گئے تو آپ نے قبروں پر جانے کی اجازت دے دی اور فرمایا:
’’میں نے تمہیں زیارت قبور سے منع کیا تھا، اب تم ان کی زیارت کیا کرو کیوں کہ ان کی زیارت کرنے میں سامان عبرت ہے۔‘‘[3]
جب قبرستان جانے کی ممانعت تھی تو اس وقت عورتوں کے متعلق بطور خاص حکم دیا کہ ان کے لیے قبروں کی زیارت کرنا
|