جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’۔جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوگا۔‘‘[1]
اس حدیث کے مطابق غیر مسلم اقوام کا مذہبی اور قومی شعار، ایک مسلمان کو اختیار کرنا حرام ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مخصوص عادات کا بھی یہی حکم ہے، جس میں ان کی تہذیب و ثقافت، ان کی عیدوں اور تہواروں میں شرکت کرنا بھی شامل ہیں یا ان کا مخصوص لباس اختیار کرنا بھی اس حرمت میں شامل ہیں۔ علماء حدیث نے اس مشابہت کی درج ذیل حدود و قیود کی نشاندہی کی ہے:
٭ ایسی عبادات جن میں غیر مسلم اقوام سے مکمل مشابہت پائی جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کی طرف بلانے کے لیے گھنٹیاں یا بگل بجانے کی بجائے اذان کا طریقہ رائج فرمایا ہے۔
٭ ایسی عادات جن میں غیر مسلم مبتلا ہیں اور وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں مثلاً بلاوجہ بائیں ہاتھ سے کھانا پینا وغیرہ۔
٭ ایسے فیشن جو غیر مسلم اقوام کے ایجاد کردہ ہوں، مثلاً عورتوں کے لیے ایسا لباس استعمال کرنا جس سے بدن کی نمائش ہوتی ہو۔
اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ ملبوسات، چال ڈھال اور زیورات وغیرہ میں مردوں کو عورتوں کی اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ اسی طرح دین سے دور محض دنیا دار اور بے دین لوگوں کی مشابہت سے بچنا بھی انتہائی ضروری ہے، اسی میں ہماری فلاح و نجات ہے۔ الغرض اہل ایمان کو چاہیے کہ وہ کافروں، مشرکوں، منافقوں اور بدعتی حضرات کی مشابہت نہ کریں، وہ معاملہ دین کا ہو یا دنیا کا اِلاّ یہ کہ اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو۔ واللہ اعلم
سلاسل اربعہ کی حقیقت
سوال:تصوف سلاسل اربعہ سے کیا مراد ہے؟ ان کی کیا حیثیت ہے؟ کیا ان کے ذریعے احسان و سلوک کی منازل طے کی جا سکتی ہیں؟
جواب: اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے قرآن وحدیث میں بہت مواد موجود ہے، تعلق باللہ کے معاملے میں نئے نئے طریقے ایجاد کرنا یا دوسروں سے اخذ کر کے انہیں اختیار کرنا بنیادی طور پر غلط طریقہ کار ہے، اسی غلطی میں مبتلا ہو کر نصاریٰ نے رہبانیت اختیار کر لی تھی جس کی قرآن نے مذمت کی ہے۔ سلاسل اربعہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے، ان کے تفصیل حسب ذیل ہے:
٭ سلسلہ نقشبندیہ:… یہ سلسلہ شیخ شہاب الدین محمد نقش بند سے شروع ہوتا ہے۔
٭ سلسلہ چشتیہ:… اس کا آغاز خواجہ معین الدین چشتی اجمیری سے ہوتا ہے۔
٭ سلسلہ سہروردیہ:… اس کے موجد شیخ شہاب الدین سہروردی ہیں۔
٭ سلسلہ قادریہ:… یہ شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی کی طرف منسوب ہے۔
ہمارے رجحان کے مطابق سلاسل اربعہ کی ابتداء ایسے بزرگوں سے ہوئی جو صلحاء امت سے تھے، ان کا مقصود بھی تزکیہ و
|