اس کے علاوہ لغوی اعتبار سے سحری، سحر سے ماخوذ ہے جس کا معنی رات کا آخری حصہ ہے۔ لہٰذا سحری وہی ہو گی جو رات کے آخری حصے یعنی طلوع فجر سے عین پہلے ہو۔ زیادہ دیر پہلے کھانا یہ عام کھانا ہے اسے سحری کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ جولوگ بہت پہلے سحری کر کے سو جاتے ہیں ان کے لیے روزہ نبھانا بھی مشکل ہو جاتا ہے اور ا سے صبح کی نماز رہ جانے کا بھی قوی اندیشہ ہے۔
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سحری کھائی، پھر نماز صبح کے لیے اٹھے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ درمیان میں کتنا فاصلہ تھا؟
فرمایا: اتنا کہ آدمی پچاس آیات پڑھ سکے۔[1]
سکون کے ساتھ پچاس آیات پڑھنے کے لیے کم از کم دس منٹ درکار ہوتے ہیں۔ یعنی سحری، طلوع فجر سے دس منٹ قبل کھا لی جاتی تھی۔ سوال میں ذکر ہے کہ کچھ لوگ اذان کے بعد بھی کھاتے رہتے ہیں۔
اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جب تم میں سے کوئی اذان سنے اور کھانے کا برتن اس کے ہاتھ میں ہو تو اذان کی وجہ سے اسے رکھ نہ دے بلکہ اس سے اپنی ضرورت پوری کر لے۔‘‘[2]
یہ اس صورت میں ہے کہ سحری کا وقت تنگ ہو رہا ہو اذان فجر اپنے وقت پر شروع ہو جائے تو اجازت ہے کہ انسان پی لے اور دو چار لقمے لے لے، مگر چائے کی طرح کے مشروب کی چسکیاں لینا جائز نہیں ہے۔ نیز مذکورہ حدیث کا تعلق ان حضرات کے لیے ہے جو دیر سے بیدار ہوں، لیکن جو پیٹ بھر کر کھانے کے باوجود اذان ختم ہونے کے بعد تک کھاتے رہتے ہیں اور اس کے بعد بھی کھانے سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں انہیں اس حدیث سے فائدہ اٹھانے کی قطعاً اجازت نہیں۔ واللہ اعلم!
بیماری اور روزہ
سوال: مجھے معمولی نزلہ و زکام کے ساتھ سر درد بھی رہتا ہے، لیکن روزہ رکھنے میں مجھے کوئی دشواری نہیں ہوتی، کیا ایسی بیماری میں اگر روزہ ترک کر دیا جائے تو شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟
جواب: قرآن مجید میں روزہ ترک کرنے کے دو اسباب بیان ہوئے ہیں: یعنی بیماری اور سفر۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِيْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ﴾[3]
’’جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو اسے دوسرے ایام میں گنتی پوری کرنا ہوگی۔‘‘
لیکن ہر قسم کی بیماری ترک روزہ کا باعث نہیں ہوتی۔ دراصل بیمار تین طرح کے ہوتے ہیں، اور روزے کے متعلق تینوں کے احکام مختلف ہیں۔ ان کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
٭ بیماری معمولی قسم کی ہو۔ مثلاً معمولی نزلہ و زکام وغیرہ یا ہلکا سا سر درد، اس قسم کی بیماری میں روزہ رکھنا چاہیے کیوں کہ
|