ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جب کوئی برا خواب دیکھے تو اسے چار کام کرنے چاہئیں۔
۱: تین دفعہ بائیں جانب تھو تھو کرے۔
۲: تین مرتبہ اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھے۔
۳: اٹھ کر نماز پڑھنا شروع کر دے۔
۴: اپنی کروٹ بدل کر لیٹ جائے۔
صورت مسؤلہ میں سائل نے اپنے چچا کو بری حالت میں دیکھا ہے، یہ خواب شیطان کی طرف سے ہے۔ اس میں قطعاً یہ اشارہ نہیں کہ چچا کو اللہ عزوجل کے ہاں عذاب ہو رہا ہو، یا اسے کوئی سزا دی جا رہی ہے بلکہ یہ خواب شیطانی ہے۔ سائل کو چاہیے کہ ایسے خواب دیکھنے کے موقع پر درج بالا امور کو عمل میں لایا جائے۔ (واللہ اعلم)
مقروض کا جنازہ
سوال: ہمارے ہاں ایک آدمی فوت ہوا جو انتہائی مقروض تھا،امام مسجد نے اس کا جنازہ پڑھانے سے انکار کر دیا، کیا مقروض کا جنازہ نہیں پڑھنا چاہیے؟
جواب: شروع اسلام میں ایسا ہی تھا کہ اگر مقروض، اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے کچھ چھوڑ کر نہیں گیا تو اس کا جنازہ نہیں پڑھا جاتا تھا، لیکن اسلامی حکومت مستحکم ہو گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جو شخص قرض چھوڑ جائے یا اولاد چھوڑ جائے تو وہ میرے پاس آئیں، میں ان کا سرپرست ہوں۔‘‘[1]
مقروض، مسلمان ہے تو اس کا قرض ادا کرنا اسلامی حکمران کے ذمے ہے، وہ بیت المال سے ادا کرے، چونکہ وہ مسلمان ہے، اس لیے اس کا جنازہ پڑھنا چاہیے۔ صورت مسؤلہ میں امام مسجد کا موقف مبنی بر حقیقت نہیں۔ (واللہ اعلم)
تعزیت اور اس کے آداب
سوال: ہمارے معاشرے میں تعزیت کے متعلق بہت سی رسومات ایسی ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، کتاب و سنت کی روشنی میں تعزیت سے متعلق آگاہ کریں کہ اس کے کیا آداب ہیں؟
جواب: تعزیت کا لغوی معنی تسلی دینا ہے۔
اصطلاحی طور پر اس کا مطلب یہ ہے کہ مصیبت زدہ یا میت کے اقارب سے اظہار افسوس کرنا، انہیں تسلی دینا، صبر کی تلقین کرنا اور ایسی باتیں کرنا جن سے ان کا غم ہلکا ہو۔ اس کے علاوہ میت کے لیے دعا کرنا بھی اس کے مفہوم میں شامل ہے۔تعزیت
|