بعد ادا کیا۔[1] پھر ان کی ادائیگی پر دوام فرمایا، جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ایک روایت میں معلوم ہوتا ہے۔ [2]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا ہی بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں میرے گھر میں عصر کے بعد ادا کرتے تھے لیکن آپ دوسروں کو اس سے منع فرماتے تھے۔[3] دراصل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کی دو اقسام حسب ذیل ہیں:
۱: وہ افعال جنہیں آپ نے بطور نمونہ اور اسوۂادا فرمایا ہے، وہ افعال شریعت کا حصہ ہیں اور امت کے لیے ایسے افعال کی پیروی کرنا ضروری ہے۔
۲: وہ افعال جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت پر محمول ہیں، وہ امت کے لیے اسوۂیا نمونہ نہیں ہیں۔
عصر کے بعد دو رکعت پڑھنا اور پھر اس پر دوام کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت ہے جیسا کہ متعدد روایات سے معلوم ہوتا ہے لیکن سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما عصر کے بعد دو رکعت پڑھا کرتے تھے اور وہ اس مسئلہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا حوالہ دیتے تھے کہ جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے گھر آتے تو آپ انہیں ضرور پڑھتے تھے۔[4] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے برسرعام نہیں پڑھتے تھے بلکہ انہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ادا کرتے تھے مبادا لوگ انہیں سنت خیال کر کے پڑھنا شروع کر دیں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق آپ کو یقین تھا کہ لوگوں کو منع کرنے کے باوجود مجھے پابندی سے یہ دو رکعات پڑھتے دیکھ کر اسے خصوصیت پر محمول کریں گی لیکن سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر ذہین و فطین ہونے کے باوجود یہ بات مخفی رہی اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل کو سنت خیال کیا اور منع کرنے کے مختلف اسباب بیان فرمائے۔ ایک تو یہ کہ لوگ خواہ مخواہ مشقت میں مبتلا نہ ہوں کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں پر تخفیف کو پسند کرتے تھے۔[5] واضح رہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ عصر کے بعد دو رکعت پڑھنے والوں کو مارا کرتے تھے۔[6]
بہرحال ہمارے رجحان کے مطابق عصر کے بعد دو رکعت پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے، امت کے لیے یہ کوئی مسنون عمل نہیں۔ جیسا کہ بعض اہل علم کی طرف سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے اور ان کی ادائیگی پر جو فضیلت بیان کی جاتی ہے وہ انتہائی محل نظر ہے۔ واللہ اعلم
نماز میں مخصوص سورتوں کی تلاوت
سوال :ہمارے امام مسجد جمعہ کے دن نماز فجر میں لمبی لمبی سورتوں کو پڑھتے ہیں، جس سے نمازی بہت تنگ آجاتے ہیں، کیا جمعہ کے دن نماز فجر میں کوئی خاص سورت پڑھنے کے متعلق کوئی حدیث آئی ہے؟ وضاحت کر دیں۔
جواب: جمعہ کے دن نماز فجر میں سورۂالسجدہ اور سورۃ الدھر پڑھنے کا ذکر احادیث میں ملتا ہے۔
|