Maktaba Wahhabi

836 - 868
پچیسواں باب: سلطان فاتح کے بعد خانہ جنگی اور شہزادہ جمشید کی حیرت ناک داستان سلطان فاتح کی وفات کے وقت اس کے دو بیٹے بایزید و جمشید تھے۔ بایزید ایشیائے کوچک کے صوبہ کا گورنر اور مقام اماسیہ میں مقیم تھا۔ جمشید کر یمیاکی گورنری پر مامور تھا سلطان فاتح کی وفات کے وقت بایزید کی عمر ۳۵ سال اور جمشید کی ۲۲ سال تھی، بایزید کسی قدر سست اور دھیمی طبیعت رکھتا تھا۔ بخلاف اس کے جمشید نہایت چست اور مستعد و جفاکش شہزادہ تھا، سلطان فاتح کی وفات کے وقت ان دونوں شہزادوں میں سے ایک بھی قسطنطنیہ میں موجود نہ تھا، سلطان فاتح نے اپنے وزیراعظم احمد قیدوق فاتح کریمیا کو اٹلی کی جانب فوج کشی کرنے سے پیشتر سپہ سالاری پر مامور کر کے اس کی جگہ محمد پاشا کو وزیراعظم بنا لیا تھا۔ محمد پاشا وزیراعظم کی خواہش تھی کہ سلطان فاتح کے بعد شہزادہ جمشید کو تخت پر بٹھایا جائے۔ چنانچہ اس نے سلطان فاتح کی وفات کا حال پوشیدہ رکھنا چاہا اور جمشید کے پاس خبر بھیجی کہ فوراً قسطنطنیہ کی طرف آؤ، مگر یہ خبر پوشیدہ نہ رہ سکی جان نثار فوج نے فوراً بغاوت کر کے وزیراعظم محمد پاشا کو قتل کر دیا اور اس کی جگہ اسحاق پاشا کو وزیراعظم بنایا اور بایزید کے پاس خبر بھیجی کہ سلطان فاتح کا انتقال ہو گیا ہے فوراً قسطنطنیہ کی طرف روانہ ہو جاؤ۔ اس ینگ چری یعنی جاں نثار فوج نے خود سری کی راہ سے قسطنطنیہ میں بڑی بد نظمی پیدا کر دی، سوداگروں اور مال دار لوگوں سے زبردستی روپیہ حاصل کیا اور تمام محکموں پر قابض و متصرف ہو گئے۔ ادھر سپہ سالار احمد قیدوق جو اٹلی کے شہر اوٹرانٹو پر قابض و متصرف ہو کر آئندہ موسم بہار میں روما پر فوج کشی کی تیاریاں کر چکا تھا اور اوٹرانٹو کو ہر طرح قلعہ بند اور مضبوط بنا چکا تھا۔ تاکہ آئندہ چڑھائیوں اور لڑائیوں کے وقت یہ شہر ایک مستقل اور مضبوط مرکزی مقام کا کام دے سکے، سلطان کی خبر وفات کو سن کر بہت مغمموم ہوا اس نے فوراً اوٹرانٹو میں ہر قسم کی ضروریات فراہم کر کے اپنے ایک ماتحت سردار کو اوٹرانٹو کا حاکم اور وہاں کی فوج کا سپہ سالار بنایا۔ مناسب ہدایات کیں اور خود قسطنطنیہ کی جانب روانہ ہوا تاکہ وہاں نئے سلطان کی خدمت میں اٹلی کی فتح کے متعلق تمام باتیں عرض کر کے اور اجازت لے کر واپس آئے یا خود سلطان ہی کو اٹلی کی طرف لائے سلطان فاتح کی وفات کا حال بایزید کو اماسیہ میں پہلے معلوم ہو گیا اور وہاں سے صرف چار ہزار فوج لے کر دو منزلہ اور سہ منزلہ یلغار کرتا ہوا
Flag Counter