Maktaba Wahhabi

332 - 868
جب خلافت میں ضعف آگیا اور بنو بویہ مسلط ہوئے تو فوجی سرداروں کو جاگیریں دینے کا قاعدہ ایجاد ہوا کہ فوجی افسر خود اس قطعہ زمین کے محاصل سرکاری سے اپنی تنخواہیں وصول کر لیں ، اس قاعدے کے جاری ہونے سے کاشت کاروں پر مظالم ہونے لگے۔ جب ترک یعنی سلجوق خلافت پر مسلط ہوئے تو انہوں نے تمام سلطنت اسلامیہ میں اپنے یہاں کے دستور کے موافق یہ قاعدہ جاری کیا کہ ہر ایک عامل اور ہر ایک والی کو ایک ایک سپہ سالار قرار دے کر اس حصہ ملک کی آمدنی کے اعتبار سے ایک معینہ تعداد کی فوج ہمہ اوقات تیار رکھنے کا ذمہ دار قرار دیا، یعنی فوجی سرداروں کو قطعات ملک دے کر ان کی تمام و کمال حکومت اور ہر قسم کا انتظام سپرد کر دیا، جن کا فرض تھا کہ ضردرت کے وقت عند الطلب مقررہ تعداد کی فوج لے کر حاضر ہوں ، اس طرح تمام ملک کی حکومت فوجی سرداروں کے قبضہ میں آگئی اور قدیمی عمال اور جاگیر دار سب معطل ہو گئے، شاہی مرکزی خزانہ سے فوج کا تعلق نہ رہا، بلکہ فوجی سرداروں کو اپنی اپنی جاگیروں سے خود اپنی تنخواہیں وصول کر لینے اور ان کو کم و زیادہ کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا، خلیفہ کو مجبوراً اپنی فوج نظام کم کرنی پڑی، جس سے خود بخود خلیفہ کی طاقت سلب ہو گئی۔ سلجوقیوں کے کمزور ہونے پر خلیفہ بغداد نے صوبہ عراق پر پھر براہ راست اپنا قبضہ جمایا اور اپنی آمدنی کو بڑھا کر وہی پرانا قاعدہ کہ فوج کو انتظامی افسروں کے کام سے کوئی تعلق نہ ہو جاری کیا۔ علمی ترقیات: بغداد میں ہارون الرشید کے زمانے سے بیت الحکمہ جاری تھا، عہد مامونی میں یونانی، سریانی، عبرانی، سنسکرت، فارسی وغیرہ زبانوں کی کتابیں ترجمہ کرنے کے لیے ایک بہت بڑا محکمہ جاری ہوا، خلیفہ علمی مباحثہ کی مجلس ترتیب دیتا اور بحث و مناظرہ میں خود حصہ لیتا، امیروں ، وزیروں اور بڑے بڑے آدمیوں کے یہاں علماء کے جلسے ہوتے، علمی مسائل پر خوب زور شور سے بحثیں ہوتیں اور سننے والے اپنے دماغ کو روشن کرتے۔ کتابوں کی تصنیف و تالیف و ترجمے میں جس طرح علماء کی ایک بڑی تعداد مصروف رہتی، اسی مناسبت سے کتابوں کی نقلیں تیار کرتے، کتب فروشوں کی بڑی قدر و منزلت تھی اور وہ کتابوں کی نقلیں تیار کرانے میں مصروف رہ کر محرروں کی ایک بڑی تعداد کو مصروف کار رکھتے تھے، علمی تحقیقات اور حصول علم کے لیے لوگ دور دراز ملکوں کے سفر اختیار کرتے اور واپس آکر اپنے ہم وطنوں اور شاہی درباروں کے لیے ایک قیمتی وجود ثابت ہوتے تھے، عہد خلافت عباسیہ میں علم نحو ایجاد ہوا۔
Flag Counter