Maktaba Wahhabi

281 - 868
سند عطا کی۔ اس عرصہ میں بساسیری اور والی مصر عبیدی نے سلطان طغرل بیگ کے بھائی ابراہیم کو بہکا کر ہمدان میں بغاوت کرا دی، سلطان طغرل بیگ ہمدان کی بغاوت فرو کرنے کے لیے بغداد سے روانہ ہوا، بساسیری نے اس موقع کو غینمت سمجھ کر بغداد پر قبضہ کر لیا اور جامع بغداد میں مستنصر عبیدی کے نام کا خطبہ پڑھوایا، یہ واقعہ ۸ ذیقعدہ ۴۵۰ھ کا ہے، بغداد کے شیعوں نے بساسیری کی ہر طرح مدد کی، بساسیری نے بغداد کے اندر اذانوں میں ’’حی علی خیر العمل‘‘ کا اضافہ کرایا، بساسیری کے مظالم سے تنگ آکر بغداد کے سنیوں نے بغاوت کی، مگر بساسیری کی فوج سے شکست کھا کر مقتول ہوئے، بساسیری نے خلیفہ کے وزیراعظم معروف بہ رئیس الرؤساء کو پکڑ کر صلیب پر چڑھا دیا، یہ واقعہ آخر ذی الحجہ ۴۵۰ھ کو وقوع پذیر ہوا۔ بساسیری نے مستنصر عبیدی کے پاس مصر میں بشارت نامہ روانہ کیا اور امداد طلب کی، مگر مصر سے کوئی امداد اس کو نہ پہنچی۔ ادھر بساسیری کے پاس خبر پہنچی کہ سلطان طغرل بیگ کو اپنے بھائی ابراہیم کے مقابلے میں فتح حاصل ہو چکی ہے، خلیفہ قائم بامر اللہ اور اس کی بیوی ارسلان خاتون کو گرفتار کر کے بغداد سے باہر کسی مقام پر نظر بند کر دیا اور قصر خلافت کو لٹوا دیا گیا، طغرل بیگ یہ تمام خبریں سن کر بغداد کی طرف متوجہ ہوا۔ بساسیری یہ خبر سن کر ۶ ذی قعدہ ۴۵۱ھ کو پورے ایک سال کے بعد بغداد سے چل دیا، طغرل بیگ بغداد میں داخل ہوا، خلیفہ کو بغداد میں بلوایا اور تخت خلافت پر بٹھا کر معذرت کی کہ میری غیر حاضری کی وجہ سے آپ کو اس قدر اذیت پہنچی، اس عرصہ میں داؤد برادر طغرل بیگ کا خراسان میں انتقال ہو گیا تھا، ۲۵ ذی قعدہ ۴۵۱ھ کو خلیفہ قائم بامر اللہ بغداد میں داخل ہوا۔ دولت بنی بویہ پر ایک نظر: بویہ ماہی گیر دیلمی کی اولاد کا حال اوپر مذکور ہوچکا ہے۔ انہیں لوگوں نے خلافت پر مستولی ہو کر خلافت کی عزت کو خاک میں ملایا۔ سو برس سے زیادہ عرصہ تک یہ لوگ خلیفہ بغداد اور عراق و فارس پر قابض و متصرف رہے۔ یہ لوگ شیعہ تھے، اس لیے سنیوں کو اس سو سال کے عرصہ میں جو اذیتیں پہنچی ہیں ، ان کا تصور بہت ہی درد انگیز ہے مگر ان کے دور حکومت میں علویوں کو کوئی خاص نفع نہیں پہنچا۔ یہ لوگ اگرچہ محب اہل بیت ہونے کا دعویٰ کرتے تھے مگر انہوں نے کسی علوی کو طاقتور بنانے اور برسر حکومت لانے کی کوشش نہیں کی۔ ان میں بعض شخص علم دوست بھی مشہور ہیں اور ان کے زمانے میں بعض مدارس بھی جاری ہوئے مگر ان سب پر مجوسیت غالب تھی اور انہوں نے حکومت عباسیہ کو مٹا کر اپنی قوم و خاندان کی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی۔ ان کے زمانے میں عربی سیادت کے تمام نقوش مٹ گئے۔ ان کے
Flag Counter