Maktaba Wahhabi

89 - 868
تو جس طرح محمود و عالمگیر کے متعلق ضرورت پیدا ہو گئی ہے کہ جھوٹ کو جھوٹ ثابت کر کے آئینہ حقیقت نما سامنے رکھ دیا جائے، اسی طرح ضرورت ہے کہ قتل جعفر اور زوال برامکہ پر بھی کسی قدر وسیع کلام کر کے دروغ کے فروغ کو مٹا دیا جائے۔ لہٰذا ضرورتاً ۱۸۷ھ کے اس واقعہ کو کسی قدر تفصیل سے بیان کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے برمکی خاندان کی مختصر تاریخ، اس کے بعد وہ غلط اور سراپا دروغ روایت جو جاہل احمقوں میں شہرت پا چکی اور بہت سے پڑھے لکھوں کی زبان سے ادا ہو چکی ہے اس کا بیان، اس کے بعد حقیقت اصلیہ بیان ہو گی۔ وباللہ التوفیق!! خاندان برمک : ایرانیوں میں سب سے قدیم مہ آبادی مذہب تھا، جس میں ستارہ پرستی زیادہ اور آتش پرستی کم تھی۔ مہ آباد کے بعد اس کے مذہب کی تجدید کے لیے یکے بعد دیگرے بہت سے پیغمبر بطور مجدد آئے۔ ان سب کے بعد شت و خشور زردشت کا ظہور ہوا۔ زردشت نے جس شریعت کو رواج دیا اللہ تعالیٰ جانے اس کی اصلی صورت کیا ہوگی، مگر آج کل جو کچھ پتہ چلتا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ زردشت کی شریعت میں آتش پرستی زیادہ اور ستارہ پرستی کم تھی۔ زردشت کی زندگی ہی میں اس کا مذہب شاہی مذہب ہو کر ایران کے اکثر حصے میں پھیل گیا تھا۔ اسفند یار کی پہلوانی دروئین تنی نے افغانستان و پنجاب تک اس مذہب کو پھیلایا اور ہندوستان کے اعلم العلماء و شمس الفضلاء سنگراچہ و بیاس جی نے زردشت کے پاس بلخ میں حاضر ہو کر بیعت کی اور ہندوستان میں واپس آکر آتش پرستی کی اشاعت شروع کی، جس کی یادگار اب تک ہندوؤں میں ہون کی شکل میں نمودار ہے۔ زردشت اور اس کے مرید باخلاص تارک السلطنت بادشاہ لہرا سب کا آخری قیام گاہ بلخ ہی تھا۔ بلخ کو دین آتش پرستی کے ساتھ وہی تعلق ہے جو بیت المقدس یا یروشلم کو عیسویت کے ساتھ یا بدھ مت کو گیا جی کے ساتھ ہے۔ سکندر یونانی نے اصطخر، سمر قند، کانگڑہ، کراچی، بابل کا درمیانی رقبہ اپنی تاخت و تاراج سے بالکل تہ و بالا کر دیا تھا۔ یہی رقبہ کیانی خاندان کی آتش پرست سلطنت کا محکوم و مغلوب رقبہ تھا، اسی رقبہ میں آتش پرستی رائج تھی۔ یونانیوں کے سیلاب نے کیانیوں کی حکومت کے ساتھ ہی آتش پرستی کو ٹھنڈا کر دیا۔ سیکڑوں برس کے بعد یونانیوں کے شکنجے سے ایرانیوں کی گردنیں چھوٹیں اور ساسان اول نے ایرانی طائف الملوکی کو پھر ایک شہنشاہی کی شکل میں تبدیل کر کے دین زردشتی کی خاکستر میں سے چنگاریاں نکال کر جا بجا آتش کدے روشن کر دیئے۔
Flag Counter