خشونت سے لوگ ابتداء وحشت زدہ اور متنفر تھے تو اوکتائی کی سخاوت اور داد و دہش کے سبب اس سے محبت کرنے لگے۔ مغلوں کی سلطنت کا بانی اگر چنگیز خان تھا تو اس کی بنیادوں کو پائدار و استوار بنانے والا اوکتائی خان تھا۔
کیوک خان:
جب اوکتائی خان کا انتقال ہوا تو اس کا بیٹا کیوک خان قراقورم میں موجود نہ تھا۔ مغلوں نے اپنے دستور کے موافق اوکتائی خان کی بیوی تورکینا خاتون کو اپنا بادشاہ بنا لیا تاکہ کیوک خان کے آنے تک نظام سلطنت میں کسی قسم کی خرابی پیدا نہ ہو۔ جب کیوک خان قراقورم میں آیا تو اس نے مغلوں کے دستور اور تورۂ چنگیزی کے موافق تخت سلطنت کے متعلق کچھ نہ کہا اور معمولی حیثیت سے رہا۔ سلطانہ تورکینا خاتون نے خود تمام ملکوں میں دعوت نامے بھیجے اور دنیا کے سلاطین کو مدعو کیا۔ چنانچہ خراسان، ایران، قبچاق، روم، بغداد، شام وغیرہ ملکوں سے سلاطین کے ایلچی قراقورم میں آئے۔ چنگیز خان کی اولاد تو تمام موجود ہی ہوگئی۔ بغداد کے خلیفہ نے اپنی طرف سے اس مجلس کی شرکت کے لیے قاضی القضاۃ فخر الدین کو بھیجا۔ خراسان سے امیر ارغون بھی آیا۔ روم سے سلطان رکن الدین سلجوقی اور الموت و قہستان سے شہاب الدین و شمس اور یورپ کے عیسائی بادشاہوں کی طرف سے بھی ایلچی آئے۔ مسلمان سرداروں کے لیے دو ہزار بڑے خیمے کھڑے کیے گئے۔ اس سے اندازہ ہو سکتا ہے کہ وہ کیسا عظیم الشان مجمع ہو گا اس کے بعد مجلس منعقد ہوئی اور بادشاہ کے انتخاب کا مسئلہ پیش ہوا۔ سب نے کیوک خان کو منتخب کیا۔ منکو خان پسرتولی خان نے کیوک خان کو ہاتھ پکڑ کر تخت پر بٹھایا اور تاج شاہی سر پر رکھا۔ کیوک خان کی بیوی ایک عیسائی عورت تھی۔ اس لیے یورپ کے عیسائی ایلچیوں کی خوب خاطر مدارات کی گئی۔ باطنیوں کے ایلچیوں کو کیوک خان نے ذلت کے ساتھ نکال دیا۔
مسلمانوں کے ساتھ بھی وہ مدارات سے پیش آیا، مگر عیسائیوں نے کیوک خان کے مزاج میں دخیل ہو کر اس کو مسلمانوں کی طرف سے متنفر کرنے کی کوشش جاری رکھی۔ آخر نوبت یہاں تک پہنچی کہ کیوک خان سے ایک روز فرمان لکھوایا کہ مسلمانوں کے قتل کرنے اور ان کا نام و نشان دنیا سے مٹا دینے کے لیے تمام سردار آمادہ و مستعد ہو جائیں ۔ اس حکم کو لکھوا کر وہ جب باہر نکلا تو اس کے شکاری کتوں نے یکایک اس پر حملہ کیا اور اس کے خصیتین کو چبا ڈالا۔ کیوک خان کتوں کے اس حملہ سے مرا تو نہیں مگر سخت زخمی ہوا اور عیسائیوں کو اس کے بعد مسلمانوں کی مخالفت میں لب ہلانے کی جرائت نہ رہی۔ عام طور پر شہرت ہو گئی کہ مسلمانوں کی مخالفت پر آمادہ ہونے کی سزا میں کیوک خان کو شکاری کتوں سے زخمی ہونا پڑا۔
|