Maktaba Wahhabi

365 - 868
پادری لوگ معاملات سلطنت میں اس قدر زیادہ دخیل ہو گئے تھے کہ بادشاہ ان کے خلاف کوئی کام کرنے کی جرائت نہیں کر سکتا تھا، بڑی بڑی جاگیریں اور زرخیز علاقے پادریوں کے قبضے میں تھے، خود پادریوں کے مکان پری خانے بنے ہوئے تھے، عیش و عشرت کے تمام سامان اور بدمستیوں کے تمام نظارے پادریوں کی مجلسوں میں دیکھے جاتے تھے، لیکن کسی کو یہ مجال نہ تھی کہ ان کے مذہبی اقتدار کا مقابلہ کر سکے، پادریوں کے فتوے بڑے بڑے عالی جاہ اور صاحب سطوت لوگوں کو سرنگوں کرسکتے تھے، ایک ایک پادری کے پاس سو سو اور دو دو سو بربری غلاموں کا موجود ہونا تو معمولی بات تھی، ان کے احکام کی کہیں اپیل نہ ہو سکتی تھی، گاتھ سلطنت کا دارالحکومت طلیطلہ تھا، طلیطلہ میں اسقف اعظم یا لاٹ پادری جو چرچ ہسپانیہ کا صدر اعظم تھا رہتا تھا، اسقف اعظم کے حقوق میں یہاں تک ترقی ہوچکی تھی کہ وہ بادشاہ کی معزولی کا فرمان بھی صادر کر سکتا تھا، دوسرے لفظوں میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ اندلس میں خالص عیسوی حکومت قائم کی۔ لرزیق کی تخت نشینی : ساتویں صدی عیسوی کے آخری عشرہ میں اپنی شان و شوکت اور وسعت مملکت کے اعتبار سے گاتھ سلطنت اپنے معراج کمال کو پہنچ چکی تھی، تمام بحر روم پر ان کی سیادت مسلم تھی، جزیرہ نمائے ہسپانیہ کے علاوہ بحر روم کے اکثر جزائر بھی انہی کے زیر اقتدار اور زیر حکومت تھے۔ افریقہ کے شمالی ساحل پر بھی بعض مقامات پر ان کا قبضہ قائم تھا۔ بحر روم کے مشرقی حصے پر بازنطین یعنی رومی حکومت بڑے شان و شوکت کے ساتھ قائم تھی، جس زمانہ میں مسلمانوں نے رومیوں کو ملک شام و فلسطین و مصر سے خارج کر دیا تھا، اس زمانے میں گاتھ قوم کا بادشاہ وٹیزا طلیطلہ میں برسر حکومت تھا۔ وٹیزا نے جب یہ دیکھا کہ پادریوں نے تمام سلطنت پر اپنا اثر و اقتدار قائم کر کے اللہ کی مخلوق کو ستانے میں بڑی قساوت قلبی کا اظہار کیا ہے اور یہودیوں کے ساتھ ان کا ظالمانہ برتاؤ انسانیت کے خلاف ہے تو اس نے عیسائیوں یعنی پادریوں کے اقتدار کو توڑنے اور کم کرنے کی کوششیں شروع کیں ، پادریوں نے اس بات سے واقف ہو کر وٹیزا کے معزول کرنے کی تجویز کی اور اس پر یہ الزام لگایا کہ وہ یہودیوں کا خیرخواہ ہے، یہودیوں کی خیرخواہی ایسا ناقابل عفو جرم تھا کہ پادریوں کو وٹیزا کے معزول کرنے میں زیادہ دقت پیش نہ آئی، انہوں نے وٹیزا کو معزول کر کے ایک فوجی سردار لرزیق نامی کو جو شاہی خاندان سے نہ تھا تخت نشین کیا، اس طرح گاتھوں کی سلطنت کا خاتمہ ہو کر لرزیق کی حکومت آٹھویں صدی عیسوی کے شروع میں شروع ہوئی، لرزیق ایک کار آزمودہ سپہ سالار اور ستر اسی سال کی عمر کا تجربہ
Flag Counter