Maktaba Wahhabi

231 - 868
جعفر بن معتمد کے بعد تھی۔ جعفر بن معتمد ولی اول اور معتضد ولی عہدی دوم تھا، جیسا کہ اس کا باپ موفق بھی ولی عہد دوم تھا، لیکن ۲۷۹ھ میں معتمد نے معتضد کے اقتدار و اثر سے مرعوب ہو کر بجائے اپنے بیٹے جعفر کے معتضد اپنے بھتیجے کو ولی عہدی میں مقدم کر دیا اور اس مضمون کا فرمان ممالک محروسہ میں عاملوں کے نام جاری کرا دیا کہ میرے بعد معتضد تخت خلافت پر بیٹھے گا۔ جنگ روم: خلیفہ معتمد کے عہد خلافت کے حالات پریشان میں ابھی تک رومیوں کا ذکر نہیں آیا، ۲۵۷ھ میں میخائیل بن روفیل قیصر قسطنطنیہ کو اس کے ایک رشتہ دار نے جو صقلبی کے نام سے مشہور تھا قتل کر کے خود تخت سلطنت پر جلوس کیا، ۲۵۹ھ میں رومیوں نے ملطیہ پر فوج کشی کی، مگر شکست کھا کر واپس گئے، ۲۶۳ھ میں رومیوں نے قلعہ کر کرہ متصل طرسوس کو مسلمانوں سے چھین لیا، ۲۶۴ھ میں عبداللہ بن رشید بن کاؤس نے چالیس ہزار سرحدی شامی فوجوں کے ساتھ بلاد روم پر چڑھائی کی، اول فتح حاصل ہوئی مگر بعد میں عبداللہ بن رشید گرفتار ہو کر قسطنطنیہ پہنچا۔ ۲۶۵ھ میں رومیوں نے عام اذفہ پر حملہ کیا، چار سو مسلمان شہید اور چار سو گرفتار ہوئے، اسی سال قیصر روم نے عبداللہ بن رشید کو مع چند جلد قرآن مجید کے احمد بن طولون کے پاس بطور ہدیہ روانہ کیا، ۲۶۶ھ میں جزیرہ صقلیہ کے متصل رومیوں اور مسلمانوں کے جنگی بیڑوں میں لڑائی ہوئی، مسلمانوں کو شکست ہوئی اور ان کی کئی جنگی کشتیاں رومیوں نے گرفتار کر لیں ، باقی ماندہ نے ساحل صقلیہ میں جا کر قیام کیا۔ احمد بن طولون کے نائب شام نے اسی سال بلاد روم پر ایک کامیاب حملہ کر کے بہت سا مال غنیمت حاصل کیا، ۲۷۰ھ میں رومیوں نے ایک لاکھ فوج کے ساتھ مقام قلمیہ پر جو طرسوس سے چھ میل کے فاصلے پر ہے حملہ کیا، مازیار والی طرسوس نے رومیوں پر شب خون مارا، ستر ہزار رومی مقتول ہوئے، بطریق اعظم گرفتار ہوا اور صلیب اعظم بھی مسلمانوں کے قبضہ میں آگئی۔ ۲۷۳ھ میں مازیار والی طرسوس نے رومیوں پر حملہ کیا اور کامیاب واپس آیا، ۲۷۸ھ میں مازیار والی طرسوس اور احمد جعفی نے مل کر بلاد روم پر حملہ کیا، حالت جنگ میں منجنیق کا ایک پتھر مازیار کے لگا، وہ زخمی ہو کر لڑائی موقوف کر کے واپس ہوا، راستہ میں مر گیا۔ مسلمانوں نے طرسوس میں لا کر دفن کیا، اگرچہ عالم اسلام میں سخت ہل چل مچی ہوئی تھی اور جابجا خانہ جنگی برپا تھی، تاہم رومیوں کو مسلمانوں کے مقابلہ میں کوئی عظیم الشان کا میابی حاصل نہ ہو سکی۔
Flag Counter