کار شخص تھا، چونکہ پادریوں کی حمایت بھی اس کے شامل حال تھی، لہٰذا قدیم شاہی خاندان کے محروم کرنے اور لرزیق کی حکومت کے قائم ہونے میں کوئی دقت اور پریشانی بھی رونما نہ ہوئی۔ لرزیق نے تخت نشین ہو کر اطمینان اور پوری طاقت کے ساتھ حکومت شروع کی اور پادریوں کے اقتدار میں کسی قسم کا فرق نہ آنے پایا۔
اندلس پر مسلمانوں کے حملے کے محرکات:
افریقہ (مراکو) کے شمالی ساحل پر قلعہ سبطہ یا سوطا ابھی تک عیسائیوں کے قبضہ میں تھا اس قلعہ کا قلعہ دار ایک شخص کونٹ جولین نامی تھا جس کو عربی مؤرخ بالیان کے نام سے یاد کرتے ہیں ، جولین ایک یونانی سردار تھا اور قیصر قسطنطنیہ کی طرف سے مامور تھا، قیصر کے تمام مقبوضات افریقہ مسلمانوں کے قبضہ میں آ چکے تھے، صرف یہی ایک قلعہ باقی تھا، جو صلح کے ذریعے جولین کے قبضہ میں چھوڑ دیا گیا تھا جولین نے اندلس کی عیسائی سلطنت سے حسب منشائے قیصر قسطنطنیہ اپنے تعلقات قائم کر لیے تھے، کیونکہ قسطنطنیہ کے مقابلے میں اندلس مقام سبطہ سے قریب تھا اور اندلس کی حمایت میں آ جانے سے اس عیسائی مقبوضہ کے قیام و بقا کی زیادہ توقع تھی، اس طرح کونٹ جولین حکومت اندلس کے گورنروں میں شمار کیا جاتا تھا اور قلعہ سبطہ حکومت اندلس کی ایک ماتحت ریاست بن گیا تھا جس کا تعلق برائے نام حکومت قسطنطنیہ سے بھی باقی تھی، اندلس کے آخری گاتھ فرمان روا مسمی وٹیزانے اپنی بیٹی کی شادی جولین سے کر دی تھی، جب وٹیزا تخت سلطنت سے معزول کیا گیا تو جولین کو بالطبع وٹیزا کے معزول اور لرزیق کے تخت نشیں ہونے سے ملال ہوا، مگر چونکہ لرزیق کی تخت نشینی پادریوں کے حسب منشا عمل میں آئی تھی، لہٰذا جولین کو بھی مجبوراً سرتسلیم خم کرنا پڑا، جولین کی ایک بیٹی فلور نڈا نامی تھی جو بادشاہ وٹیزا کی نواسی یعنی قدیمی شاہی خاندان سے تعلق رکھتی تھی گاتھ حکومت کے زمانہ میں یہ دستور تھا کہ امیروں ، گورنروں ، سپہ سالاروں اور بلند مرتبہ لوگوں کے چھوٹے لڑکے بادشاہ کے پاس بطور پیش خدمت رہتے، آداب دربار سیکھتے اور شائستگی حاصل کرتے تھے، بادشاہ بھی مثل اپنی اولاد کے ان کے رنج و راحت کا خیال رکھتا اور جب وہ جوان ہو جاتے تو اپنے والدین کے پاس واپس جانے کی اجازت پاتے تھے، اسی طرح امراء کی لڑکیاں بادشاہ بیگم کے پاس محل میں بھیج دی جاتی تھیں اور وہاں محلات شاہی میں پرورش پاکر جوان ہوتی تھی، بادشاہ اور بادشاہ بیگم ان لڑکیوں کو مثل اپنی بیٹیوں کے سمجھتے تھے اسی رسم قدیم کے موافق کونٹ جولین کی بیٹی فلورنڈا بھی شاہی محلات میں موجود تھی، یہ لڑکی جوان ہو گئی تھی اور اس کو اب اس کے والدین کے پاس ہونا چاہیے تھا، مگر اندلس کے بادشاہ لرزیق نے باوجود اس کے کہ وہ بوڑھا شخص تھا، اس لڑکی کی
|