Maktaba Wahhabi

490 - 868
بدعنوانیوں پر مطلق توجہ نہ کی جائے گی اور اس معاملہ میں مذہب و عقائد پر کوئی لحاظ نہ کیا جائے گا۔ یعنی دربار سلطانی سے عیسائی، یہودی، مسلمان سب کے ساتھ یکساں عدل و انصاف کا برتاؤ ہو گا۔ چونکہ لوگ طائف الملوکی اور خانہ جنگی سے تنگ آ چکے تھے۔ لہٰذا وہ تمام چھوٹے چھوٹے سردار جو قرطبہ سے قریب تھے اور اپنے آپ کو سلطان قرطبہ کی اطاعت و فرماں برداری سے آزاد کر چکے تھے۔ اس اعلان کو سن کر بلا تامل سلطان عبدالرحمن کی خدمت میں فرماں برداری کا اقرار کرنے لگے۔ اس طرح لگان سرکاری شاہی خزانہ میں داخل ہونا شروع ہوا اور اس کمی کی جو ناواجب محصولات کے معاف کرنے سے خزانہ میں ہوئی تھی۔ بخوبی تلافی ہو گئی۔ دو حریف طاقتیں : اب صرف دو زبردست اور رقیب طاقتیں باقی رہ گئیں جو نسبتاً قرطبہ سے قریب اور موجب خطر تھیں ۔ ایک عمر بن حفصون جو مالقہ ریہ، بشتر وغیرہ پر قابض و متصرف تھا اور عبیدیین سے ساز باز کرکے قرطبہ کی سلطنت کو درہم برہم کرنا چاہتا تھا عمر بن حفصون اس لیے بھی زیادہ خطرناک تھا، کہ اس کو ایک طرف عبیدیین اور دوسری طرف شمالی عیسائی بادشاہوں سے مدد پہنچ سکتی تھی۔ عبیدیین قدرتی طور پر بنو امیہ کے دشمن تھے جس طرح کہ وہ بنو عباس کے بھی دشمن تھے۔ اور عیسائی اس لیے اس کو محبوب تھے کہ وہ مرتد ہو کر پھر عیسائی بن گیا تھا۔ دوسری طاقت ریاست اشبیلیہ کی تھی۔ جہاں عربوں کی حکومت تھی اور شان و شکوہ میں اشبیلیہ کا دربار قرطبہ کے دربار سے فائق نظر آتا تھا۔ عبدالرحمن نے سب سے پہلے اشبیلیہ کے دربار سے فرماں برداری و اطاعت کا اقرار لینا اور شرائط اطاعت کا ادا کرانا چاہا۔ اشبیلیہ کا حاکم ابراہیم بن حجاج فوت ہوکر اس کی جگہ حجاج بن مسلمہ تخت نشین ہو چکا تھا۔ اشبیلیہ کے بہت سے سرداروں نے سلطان عبدالرحمن ثالث کے ساتھ اظہار عقیدت کیا اور دربار اشبیلیہ نے بھی اس موقع پر خرخشہ پیدا کرنا مناسب نہ سمجھا۔ پہلی مہم: اشبیلیہ کی جانب سے جب سلطان عبدالرحمن ثالث کو اس بات کا یقین ہو گیا کہ ادھر سے کوئی مخالفانہ فوجی کارر وائی نہیں ہو گی تو اس نے ایک فوج مرتب کر کے اپنے آزاد غلام بدر نامی کو دے کر عمر بن حفصون کی جانب روانہ کیا۔ یہ مہم سلطان عبدالرحمن ثالث نے اپنے جلوس کے پہلے ہی سال یعنی ۳۰۰ھ میں روانہ کی۔ بدر نے عمر بن حفصون کے قلعوں کو یکے بعد دیگرے فتح کرنا شروع کیا۔ عمر بن حفصون اپنا بہت سا میدانی علاقہ فتح کرا کر پہاڑی قلعوں میں جا چھپا، بدر اس طرف سے سالماً غانماً واپس آیا اور
Flag Counter