Maktaba Wahhabi

579 - 868
قسطلہ نے فوراً اپنی فوجیں مقام البیرہ میں یوسف کی مدد کے لیے بھیج دیں ۔ یہاں محمد ہشتم نے حملہ کیا اور جنگ عظیم برپا ہوئی بادشاہ قسطلہ بھی اس جنگ میں خود موجود تھا۔ آخر طرفین سے بہت سے آدمی کام آئے۔ اور غالب و مغلوب کا فیصلہ ہوئے بغیر شاہ قسطلہ یوسف ابن الاحمر کو لیے ہوئے قرطبہ کی جانب اور محمد ہشتم غرناطہ کی جانب چلا گیا۔ شاہ قسطلہ نے قرطبہ میں دربار عام منعقد کر کے یوسف ابن الاحمر کو بادشاہ غرناطہ بنایا اور اس کو ہر قسم کی مدد دینے کا وعدہ کیا۔ اس کے بعد یوسف کو فوج دے کر رخصت کیا کہ غرناطہ کی سلطنت پر قبضہ کر لے یوسف نے فرماں برداری کا اقرار کیا اور روانہ ہو کر حدود سلطنت غرناطہ میں عیسائیوں کی مدد سے لوٹ مار کا بازار گرم کیا۔ عیسائیوں کو اب ہر قسم کا اطمینان تھا کیونکہ دونوں مسلمان آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ جنگ آزما ہو گئے تھے اور وہ دور سے تماشا دیکھ رہے تھے۔ سلطان محمد ہشتم نے اپنے وزیر یوسف کو یوسف ابن الاحمر کی سر کوبی پر مامور کیا۔ ۸۳۹ھ میں وزیر یوسف ایک لڑائی میں یوسف ابن الاحمر کے ہاتھ سے مارا گیا۔ یہ خبر جب غرناطہ میں پہنچی تو وہاں کی رعایا میں سخت بے چینی پیدا ہوئی اور محمد ہشتم کے خلاف رائے زنی ہونے لگی۔ محمد ہشتم یہ رنگ دیکھ کر قصر حمراء کا تمام خزانہ ہمراہ لے کر غرناطہ سے مالقہ کی طرف چلا گیا۔ یوسف بن الاحمر: اس کے بعد ہی یوسف ابن الاحمر غرناطہ پر آکر قابض و متصرف ہو گیا۔ غرناطہ میں تخت نشینی کی رسم ادا کر کے بادشاہ قسطلہ کو اقرار فرماں برداری کا عریضہ بھیجا اور محمد ہشتم کی گرفتاری کے لیے مالقہ کی جانب فوج روانہ کرنے کی تیاری کرنے لگا۔ ابھی مالقہ کی جانب فوج روانہ نہ کر سکا تھا کہ چھ مہینے کی بادشاہت کے بعد یوسف ابن الاحمر فوت ہو گیا۔ اس کے بعد محمد ہشتم اس کے مرنے کی خبر سنتے ہی مالقہ سے غرناطہ میں آکر تیسری مرتبہ تخت نشین ہوا۔ امیر عبدالحق کو اپنا وزیر اور امیر عبدالبر کو اپنا سپہ سالار بنایا۔ عیسائیوں نے پھر فوج کشی کی اور سپہ سالار غرناطہ نے ان کو شکست دے کر واپس بھگا دیا۔ اس شکست سے عیسائیوں کی ہمت پست ہو گئی۔ اور غرناطہ کی اسلامی سلطنت کا رعب پھر قائم ہو گیا۔ افسوس کہ اس کامیابی کے بعد جب کہ مسلمانوں کو اپنی طاقت کے بڑھانے اور اپنی حالت سدھارنے کا موقع حاصل تھا پھر خانہ جنگی کے سامان پیدا ہو گئے سلطان محمد ہشتم کا ایک بھتیجا ابن عثمان المیریہ کا حاکم مقرر تھا اس نے اپنے چچا کے خلاف غرناطہ کی رعایا کو بغاوت پر آمادہ کیا۔ جب اس کو یقین ہو گیا کہ غرناطہ میں لوگ میری طرف داری کریں گے تو فوراً غرناطہ
Flag Counter