Maktaba Wahhabi

435 - 868
مہینے میں پیدا ہوا تھا، ہشام کی ماں حلل نامی ام ولد کو اندلس کے سابق امیر یوسف فہری نے عارضی صلح کے وقت امیر عبدالرحمن کی خدمت میں ہدیہ پیش کیا تھا، عبدالرحمن نے اس کو آزاد کر کے نکاح کیا تھا اور اس کو بہت ہی محبوب رکھتا تھا۔ تخت نشینی: ۳۲ یا ۳۳ سال کی عمر میں اپنے باپ کی وصیت کے موافق ۱۷۲ھ میں تخت نشین ہوا، جس وقت عبدالرحمن بن معاویہ کا انتقال ہوا ہے تو ہشام شہر مریدہ میں بطور گورنر موجود تھا، وہیں اپنے باپ کی وفات کا حال سن کر تخت نشین ہوا۔ اور عام طور پر ملک اندلس میں اس کے نام کا خطبہ پڑھا گیا، قرطبہ میں اس کا بھائی عبداللہ موجود تھا، اس نے باپ کے بعد محل سرائے شاہی اور دارالسلطنت قرطبہ پر ہشام کے خلاف قبضہ کر لیا، ادھر صوبہ طلیطلہ کا گورنر اس کا بھائی سلیمان تھا، ہشام مریدہ سے قرطبہ کی جانب متوجہ ہوا، اور معمولی سے مقابلہ کے بعد عبداللہ کو گرفتار کر کے قرطبہ پر قابض ہوا اور دوبارہ رسم تخت نشینی ادا کی، اس موقع پر اس نے اپنے بھائی عبداللہ کی خطا معاف کر کے اس کو اپنے مشیروں اور وزیروں میں شامل کر لیا اور اس کی بڑی جاگیر مقرر کر دی۔ بھائیوں کی بغاوت : ملک اندلس میں اگرچہ متضاد عناصر کے لوگ آباد تھے اور اس موقع پر کہ امیر عبدالرحمن فوت ہو گیا تھا، ملک کے اندر بغاوتیں پیدا ہو سکتی تھیں ، مگر امیر عبدالرحمن نے اپنی زندگی ہی میں سرکشوں کو اس طرح زیر کر دیا تھا کہ وہ اب اس قابل ہی نہ رہے تھے کہ سر اٹھائیں ، مگر بجائے ان غیر کف باغیوں کے خود ہشام کے بھائیوں نے علم بغاوت بلند کر کے سلطان ہشام کے عنوان سلطنت ہی میں مشکلات پیدا کر دیں اور بہت جلد لوگوں کو معلوم ہو گیا کہ امیر عبدالرحمن نے اپنے ولی عہد کے انتخاب میں مطلق غلطی نہیں کی تھی، سلیمان نے جو طلیطلہ کا گورنر تھا بغاوت اور اپنی خود مختاری کا اعلان کیا، ادھر عبداللہ بھی قرطبہ سے بھاگ کر اپنے بھائی سلیمان کے پاس پہنچ گیا، سلطان ہشام نے ان دونوں بھائیوں کی سرکشی کا حال سن کر درگزر سے کام لیا اور سمجھا کہ چند روز کے بعد یہ خود ہی راہ راست پر آ جائیں گے۔ جنگ: طلیطلہ میں سلیمان کا وزیر غالب ثقفی تھا جو امیر عبدالرحمن کا وفادار سردار تھا اس نے ان دونوں بھائیوں کو سمجھایا اور بغاوت سے باز رکھنا چاہا، سلیمان و عبداللہ نے غالب ثقفی کو عہدئہ وزارت سے معزول کر کے قید کر دیا، غالب ثقفی کے قید ہونے کی خبر سن کر سلطان ہشام نے قرطبہ سے ایک خط اپنے
Flag Counter