Maktaba Wahhabi

335 - 868
خلافت کے ابتدائی زمانے سے کٹ کٹ کر الگ الگ قائم ہوتی رہی ہیں ، چھوڑتے چلے آتے ہیں ، لہٰذا خلافت عباسیہ سے فارغ ہونے کے بعد اب تیسری جلد میں ہم کو ان کے حالات مطالعہ کرنے ہیں ، اس جگہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ مضامین اور واقعات کے تسلسل کو ذہن نشین کرانے کے لیے حکمران خاندانوں کا ایک مجمل خاکہ پیش کر دیا جائے۔ ہسپانیہ! ہسپانیہ کو مسلمانوں نے فتح کر کے ۹۳ھ میں اپنی حکومت قائم کر لی تھی اور یہ ملک خلفاء بنو امیہ کا ایک صوبہ بن گیا تھا، ۱۳۸ھ تک وہاں خلفائے بنو امیہ کی طرف سے مثل اور صوبوں کے امیر و عامل مقرر ہو کر آتے اور حکومت کرتے رہے، جب عباسیوں نے اموی حکومت کو برباد کر دیا اور خود قابض و متصرف ہو گئے تو امویوں کے دسویں خلیفہ ہشام کا پوتا عبدالرحمن کسی نہ کسی طرح عباسیوں کی تیغ خوں آشام سے بچ کر اندلس پہنچ گیا اور ۱۳۸ھ میں وہاں پہنچ کر اپنی حکومت قائم کر لی، لشکر عباسیہ نے حملہ کیا تو اس کو بھی شکست دی اور اندلس کے شہر قرطبہ (کارڈوا) کو دارالسلطنت بنا کر اپنی شاندار حکومت کی ابتدا کی، یہ حکومت اس کے خاندان میں ۴۲۲ھ تک رہی۔ ان اندلسی خلفاء کی شان و شکوہ اور قوت و عظمت نے تمام براعظم یورپ کو مبہوت کر دیا، اور ان کی تہذیب و علمی دوستی نے تمام دنیا سے خراج تحسین حاصل کیا، ان کے کار نامے بنو عباس کے کارناموں سے زیادہ دلچسپ اور زیادہ سبق آموز ہیں ۔ ۴۲۲ھ میں اندلس میں طائف الملوکی شروع ہوئی اور اموی خاندان کی پر شوکت خلافت کا خاتمہ ہو گیا۔ اندلس کی اموی خلافت کے بعد اندلس کا ملک چھوٹی چھوٹی مسلمان ریاستوں میں تقسیم ہوگیا، جنہوں نے قرطبہ، اشبیلیہ، غرناطہ، بلنشیہ، طلیطلہ اور مالقا وغیرہ شہروں کو اپنا اپنا دارالحکومت بنایا، چند روز کے بعد شمالی افریقہ کے مسلمان حکومتوں نے اندلس کے اکثر حصے کو اپنے ماتحت بنایا۔ ادھر عیسائی سلاطین نے کی مسلمانوں کی خانہ جنگی سے فائدہ اٹھایا اور مسلمانوں کو آپس میں لڑا لڑا کر جب خوب کمزور کر لیا، تو پھر ان کو اس طرح تختہ مشق ستم بنایا کہ شاید آج تک کسی قوم نے کسی قوم کے ہاتھ سے ایسے مظالم نہ سہے ہوں گے اور عالم انسانیت کے چہرے پر کبھی ایسے سیاہ داغ نہ لگائے گئے ہوں گے، جیسے کہ اسپین کو فتح کرنے والے عیسائیوں نے لگائے۔ اسپین یا ہسپانیہ کی تاریخ آج تک مسلمانوں کو خون کے آنسو رلا رہی ہے اور ہسپانوی مسلمانوں کے برباد ہونے کی داستان دلوں کو فگار اور سینوں کو زخمدار بنانے کی خاصیت رکھتی ہے۔
Flag Counter