Maktaba Wahhabi

334 - 868
کر دیا۔ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے یہ کیا کہ انہوں نے خود اپنے بیٹے کو اپنا ولی عہد اور جانشین بنایا اور حکومت اسلامیہ کو جو تمام مسلمانوں کی کثرت رائے سے کسی شخص کی سپرد ہو سکتی تھی اپنی ذاتی چیز کی مانند اپنے اختیارات سے اپنی اولاد کے سپرد فرما دیا، تاہم انہوں نے اس بات سے علانیہ انکار نہیں کیا کہ حکومت اسلامیہ کسی فرد واحد یا کسی ایک خاندان کی ملکیت نہیں ہے، اسی لیے انہوں نے یزید کی بیعت کے لیے تمام مسلمانوں کو رضا مند کرنے کی کوشش فرمائی۔ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا یہ عمل بھی کچھ زیادہ اہم اور نقصان رساں نہیں ہو سکتا تھا، کیونکہ اس زمانے کے مسلمانوں نے اس کی اصلاح کے لیے زبردست کوشش شروع کی، اسی کوشش کے سلسلے میں حادثہ کربلا پیش آیا، اور اسی کوشش کی کامیابی سیّدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی خلافت تھی، اور سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا کا خاندان حکومت اسلامیہ سے محروم کر دیا گیا تھا، مگر سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے مذکورہ عمل کے ساتھ، دوسری عبداللہ بن سبا یہودی کی سازش بھی ایک مخالف اسلام کوشش تھی، یعنی حکومت اسلامیہ کے نظام اساسی کو درہم برہم کرنے کے لیے دو طاقتیں اثر انداز ہوئیں ، ایک اندرونی لغزش جس کو سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے اور دوسری بیرونی مخالفت جس کو سبائی سازش کہا گیا ہے، یہ دونوں چیزیں مل کر اور اسلامی جامہ پہن کر ایک فتنہ عظیم بن گئیں اور نتیجہ یہ ہوا کہ ایک طرف حکومت اسلامیہ کا ستون مرکز ثقل سے کسی قدر ہٹ گیا، دوسری طرف اس کو آماج گاہ حوادث بھی بننا پڑا۔ ولی عہدی اور وراثت کی رسم بد کو مروانی خلفاء نے پائیدار بنا دیا اور نا قابل و نا اہل لوگوں کو تخت خلافت پر متمکن ہونے کا موقع ملنے لگا، جس سے سلطنت اسلامیہ کے رعب و عظمت کو صدمہ پہنچا، اور سبائی تحریک سے فائدہ اٹھانے کے لیے سلطنت اسلامیہ کے خلاف کوششوں کا سلسلہ بھی سلسلہ حکومت کے متوازی جاری رہا۔ آخر اموی یا مروانی خلفاء کے بعد عباسی تخت خلافت پر قابض ہوئے اور ان کے قابض ہوتے ہی حکومت اسلامیہ کی تقسیم شروع ہو گئی، عباسیوں کی حکومت سے پیشتر بنو امیہ تمام عالم اسلامی پر حکومت کرتے تھے اور مرکز خلافت ایک ہی تھا لیکن عہد عباسیہ کی ابتداہی میں اندلس کا ملک جدا ہو گیا اور وہاں ایک الگ حکومت قائم ہوئی جس کو خلفائے عباسیہ سے کوئی تعلق نہ تھا، اس کے بعد مراکو، اس کے بعد افریقیہ اور اسی طرح یکے بعد دیگرے بجائے ایک سلطنت اسلامیہ کے بہت سی اسلامی سلطنتیں قائم ہو گئیں ۔ خلافت بنو امیہ کے بعد خلافت عباسیہ کا حال بھی ہم ختم کر چکے، لیکن دوسری سلطنتوں کو جو اس
Flag Counter