Maktaba Wahhabi

276 - 868
پھر فساد برپا ہوا، مگر چند روز کے بعد مصالحت ہو گئی۔ ۳۷۰ھ میں بہاء الدولہ کا انتقال ہوا اور اس کی جگہ اس کا بیٹا ابوشجاع حکومت کرنے لگا، خلیفہ قادر باللہ نے اس کو سلطان الدولہ کا خطاب دیا۔ سلطان الدولہ کی حکومت: سلطان الدولہ نے جو اپنے باپ بہاء الدولہ کی وفات کے بعد مسند حکومت پر متمکن ہوا اپنے بھائی ابو الفوارس کو کرمان کی حکومت پر مامور کیا، کرمان میں ابو الفوارس کے پاس بہت سے دیلمی جمع ہوئے اور یہ مشورہ دیا کہ تم اپنے بھائی سلطان سے حکومت و ریاست چھین لو، چنانچہ ابو الفوارس نے کرمان سے فوج مرتب کر کے شیراز پر حملہ کر دیا۔ ادھر سے سلطان الدولہ نے مقابلہ کیا، جنگ عظیم کے بعد ابو الفوارس کو شکست ہوئی، سلطان الدولہ نے اس کا تعاقب کیا وہ کرمان واپس آکر کرمان میں بھی نہ ٹھہر سکا، کیونکہ سلطان الدولہ کنے کرمان تک اس کا تعاقب کیا۔ کرمان سے ابو الفوارس سلطان محمود غزنوی بن سبکتگین کے دربار میں پہنچا، سلطان محمود غزنوی نے اس کی تشفی و تسلی کی اور اپنے ایک سردار ابو سعید طائی کو فوج دے کر اس کے ساتھ کر دیا، ابو الفوارس یہ امداد لے کر دوبارہ فارس پر حملہ آور ہوا، اس مرتبہ بھی سلطان الدولہ نے شکست دے کر بھگا دیا۔ اس مرتبہ شکست کھا کر ابو الفوارس سلطان محمود غزنوی کے پاس اس لیے نہیں گیا کہ اس نے ابو سعید طائی کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کیا تھا، چنانچہ بعد شکست وہ مہذب الدولہ حاکم بطیحہ کے پاس گیا، پھر خط و کتابت کر کے سلطان الدولہ سے اپنی خطا معاف کرا کر کرمان کی حکومت پر دوبارہ مامور ہوا۔ ترکوں کا خروج: چین اور علاقہ ماوراء النہر کے درمیان ایک درہ کوہ سے ترکوں کے قبائل نے جو ملک خطا کے رہنے والے تھے خروج کیا اور طغا خان والی ترکستان کے علاقہ میں لوٹ مار اور قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا، طغا خان نے بلاد اسلامیہ سے فوج جمع کر کے ایک لاکھ بیس ہزار کے لشکر سے ان کا مقابلہ اور تعاقب شروع کیا، اپنے علاقہ سے نکل کر پہاڑوں کے درے اور تنگ گزر گاہیں عبور کر کے تین مہینے کی مسافت پر پہنچ کر ان کو جا لیا اور دو لاکھ آدمیوں کو قتل کر کے واپس ہوا، اس طرح ان ترکوں کو جنہیں مغل کہنا چاہیے اچھی طرح نصیحت ہو گئی۔ یہ واقعہ ۴۰۸ھ میں وقوع پذیر ہوا۔ سلطان الدولہ نے اپنے بھائی مشرف الدولہ کو عراق کا گورنر بنا دیا تھا، مشرف الدولہ نے عراق میں سلطان کو موقوف کر کے اپنے نام کا خطبہ پڑھوانا شروع کر دیا اور سلطان الدولہ کو معزول کر دیا، یہ واقعہ ۴۱۱ھ میں واقع ہوا۔
Flag Counter