Maktaba Wahhabi

340 - 868
سپرد کی گئی اور ۳۲۳ھ میں اس کو مصر کی حکومت دی گئی، محمد بن طفج ماوراء النہر کے علاقہ فرغانہ کے قدیمی حکمران خاندان سے تعلق رکھتا تھا، یعنی اس کے بزرگ فرغانہ کے امیر تھے، اس زمانہ میں فرغانہ کے امراء کو اخشید کے لقب سے پکارتے تھے، محمد بن طفج نے مصر کی حکومت پر فائز ہو کر ۳۲۷ھ میں اپنی خود مختاری کا اعلان کیا اور اپنا لقب اخشید رکھا، ۳۳۰ھ میں اس نے شام پر بھی قبضہ کر لیا، اور ۳۳۱ھ میں ملک حجاز کو بھی اپنی حکومت میں شامل کر کے ایک عظیم الشان سلطنت قائم کر لی اور ایسا کرنے میں اس کو اس لیے زیادہ دقت پیش نہیں آئی کہ دربار خلافت کو دیلمیوں نے بیکار و بے اثر بنا دیا تھا، خلیفہ کا رعب اور خوف دلوں سے مٹ چکا تھا۔ خاندان اخشیدیہ نے ۳۵۶ھ تک ان ملکوں پر حکومت کی، اس کے بعد عبیدیوں نے اول مصر کو پھر چند روز کے بعد شام کو بھی فتح کر لیا۔ دولت عبیدیہ مصر و افریقہ و شام: ۲۹۶ھ میں افریقہ (ٹیونس) کے اندر دولت اغلبیہ کا خاتمہ ہوا، اور اس کی جگہ دولت عبید یہ قائم ہوئی، دولت عبیدیہ نے ۳۵۶ھ میں خاندان اخشیدیہ کے ایک طفل خورد سال سے مصر کا ملک چھین لیا اور قاہرہ کو اپنا دارالسلطنت قرار دے کر اس کی شہر پناہ تعمیر کرائی۔ ۳۸۱ھ میں عبیدیوں نے حلب پر قبضہ کیا، اور بہت جلدان کی سلطنت سرحد مراکش سے شام کے ملک تک وسیع ہو گئی، چونکہ عبیدیوں نے قیروان کو چھوڑ کر اپنا دارالحکومت قاہرہ بنا لیا، اس لیے بحر روم کے جزیرے اور مغربی اضلاع ان کے قبضے میں باقی نہ رہ سکے، لیکن بحر روم کے مشرقی حصے میں ان کی سیادت مسلم ہو گئی اور مشرقی مقبوضات سے مغربی نقصانات کی تلافی ہو گئی مگر مغربی علاقے جو ان کے قبضے سے نکلے، ان میں سے اکثر عیسائیوں کے قبضے میں پہنچے اور مشرقی علاقے انہوں نے مسلمانوں ہی سے چھینے، لہٰذا عبیدیوں کے مصر میں آنے سے عیسائیوں کو فائدہ اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا۔ عبیدیوں نے خلافت کا دعویٰ بھی کیا، اور لوگوں سے جوان کے تحت حکومت تھے اپنی خلافت کی بیعت لی اور اپنے آپ کو خلیفہ کہلوایا، اس طرح دنیا میں خلافت کے تین سلسلے قائم ہوئے۔ پہلا اور سب سے بڑا سلسلہ تو وہی ہے جو سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے قائم ہو کر خاندان عثمانیہ کے آخری خلیفہ سلطان عبدالمجید خان تک قائم رہا، یہ سلسلہ سب سے بڑا ہے، اس کے پہلے حصے کا نام خلافت راشدہ، دوسرے حصے کا نام خلافت بنو امیہ، تیسرے حصے کا نام خلافت عباسیہ بغداد، چوتھے حصے کا خلافت عباسیہ مصر، پانچویں حصے کا نام خلافت عثمانیہ ہے، ہم اس طویل سلسلے کے چار حصے ختم کر چکے ہیں ، اب
Flag Counter