Maktaba Wahhabi

669 - 868
شجرہ نسب اوپر بیان ہو چکا ہے کہ ترک بن یافث کی اولاد میں ایک شخص النجہ خان تھا۔ جس کے دو توام بیٹے مغول خان اور تاتار خان پیدا ہوئے تھے۔ انہیں دونوں بھائیوں کی اولاد مغول اور تاتاری دو قومیں بنیں ۔ یہ بھی ذکر ہو چکا ہے کہ ان دونوں قوموں نے اپنے لیے الگ الگ مقام سکونت تجویز کیے۔ قبیلہ مغول تو چین کے ملک میں آباد ہوا اور اس کے نام سے ملک کا نام مغولستان یا منگو لیا مشہور ہوا۔ قبیلہ تاتار نے دریائے جیحون کے کنارے سکونت اختیار کی اور اس کے نام سے ملک تاتار یا ترکستان کہلایا۔ اس ملک پر چونکہ فریدوں کے بیٹے تور کی حکومت تھی۔ اس لیے اس کو توران کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ اس کیانی حکمران خاندان میں افراسیاب بہت مشہور ہے اور فردوسی کے شاہنامے میں اس کے حالات مذکور ہیں ۔ کیانی خاندان کی یہ شاخ یعنی افراسیاب کی اولاد بھی اسی ملک ترکستان یا توران میں رہ کر ترکوں کے اس قبیلہ تاتار میں مل جل گئی۔ چونکہ ترکستان ممالک اسلامیہ سے زیادہ قریب تھا اور اسلامی فتوحات وہاں تک پہنچ گئی تھیں لہٰذا ترکوں کے جس قبیلے نے سب سے پہلے ممالک اسلامیہ میں خروج کیا وہ یہی قبیلہ تاتار تھا۔ جو بہت سے چھوٹے چھوٹے قبائل پر مشتمل تھا۔ ان تاتاری قبائل میں غالباً وہ کیانی قبیلہ جو افراسیاب کی اولاد میں تھا زیادہ ذی حوصلہ اور معزز سمجھا جاتا ہو گا۔ کیونکہ وہ ایک باشوکت سلطنت کی یاد گار تھا۔ لہٰذا سلجوق اعظم کا یہ قول صحیح معلوم ہوتا ہے کہ ہم افراسیاب کی اولاد میں ہیں ۔ سب سے پہلے سلجوقی نامی ایک شخص نے نواح بخارا میں اپنے قبیلے کے ساتھ آکر اسلام قبول کیا اسی سلجوق کی اولاد کو ترکوں کا سلجوقی قبیلہ کہتے ہیں ۔ سلجوق کے پانچ بیٹے تھے۔ جن میں ایک بیٹے کا نام اسرائیل اور ایک کا نام میکائیل رکھا گیا۔ اسرائیل کو سلطان محمود غزنوی نے کا لنجر کے قلعہ میں قید کر کے بھیج دیا تھا جو محمود غزنوی کے بیٹے سلطان مسعود کی تخت نشینی کے بعد رہا ہو کر اپنے قبیلہ میں واپس گیا۔ میکائیل کا بیٹا سلطان طغرل تھا اور طغرل کے دوسرے بھائی چغری بیگ کا بیٹا سلطان الپ ارسلان سلجوقی تھا۔ جن کے حالات اوپر کسی باب میں بیان ہو چکے ہیں ۔ اس طرح سلجوقی قبیلہ کو اگر افراسیاب کی اولاد میں تسلیم کر لیا جائے تو وہ ترک نہ تھا بلکہ کیانی قبیلہ تھا۔ ترکستان میں رہنے والے ترکوں یعنی تاتاریوں نے بھی بار بار ایران و خراسان میں اپنی ترک تاز دکھائی۔ انہی میں سے ایک وہ قبیلہ تھا۔ جس نے سلطنت عثمانیہ کی بنیا ڈالی اور جو ترکان عثمانی کے نام سے مشہور اور جن کے حالات آئندہ بیان ہونے والے ہیں ۔
Flag Counter