جو سلطان سکندر لودھی کا ہم عصر تھا، اسی سلطان کے عہد حکومت یعنی ۹۲۲ھ میں جیب گھڑی ایجاد ہوئی۔
سلطان سلیم عثمانی نے چاہا تھا کہ عیسائی ممالک پر حملہ آور ہونے سے پہلے اپنی حدود سلطنت کے رہنے والے تمام عیسائیوں کو اول مسلمان بنا کر اپنے ملک کو غیر مسلم عنصر سے قطعاً پاک صاف کر دے، چنانچہ اس نے عیسائیوں کے گرجوں کو مسجدیں بنا لینے کا ارادہ ظاہر کیا، یہ خبر جب عیسائیوں کو پہنچی تو وہ سلطان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ سلطان فاتح نے فتح قسطنطنیہ کے وقت ہم کو ہر قسم کی مذہبی آزادی عطا کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ تمہارے گرجوں کی حفاظت کی جائے گی اور تمہارے مذہبی معاملات میں قطعاً مداخلت نہ ہو گی۔
عیسائیوں کے اس بیان کی علمائے دربار نے تائید کی اور قاضی جمالی بھی عیسائیوں کے سفارشی ہوئے، چنانچہ سلطان کو مجبوراً اس ارادے سے باز رہنا پڑا۔
عیسائی مورخ سلطان سلیم سے بہت ناراض معلوم ہوتے ہیں اور وہ سلطان کی مذہبی دل چسپی کو ایک عیب بتاتے ہیں ، مگر یہ ان کی نابینائی اور تعصب ہے۔ سلطان سلیم کے باخدا اور نیک ہونے کی ایک یہ بھی سب سے بڑی دلیل ہے کہ جس قدر ممالک پر سلطان سلیم نے قبضہ کیا تھا وہ تمام ملک سب سے آخر تک ترکوں کے قبضے یا کم از کم ان کی سیادت میں رہے۔ اس سلطان نے حکومت کا زیادہ موقع نہ پایا اور بہت جلد ۵۲ سال کی عمر میں فوت ہو گیا، اگر کچھ دنوں اور زندہ رہتا تو یقینا تمام یورپ کو فتح کیے بغیر نہ رہتا۔ سلطان سلیم خاندان عثمانیہ میں سب سے پہلا خلیفہ تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ قلم کی گردش پوری ہو چکی اور ہم تاریخ کے اس طویل سلسلے کو اس جلد پر ختم کر رہے ہیں ۔
مناجات بدرگاہ قاضی الحاجات:
الٰہی! آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جناب میں میری طرف سے ایسی درود صلوٰۃ و سلام برکات بھیج جو آج تک کسی نے بھی نہ بھیجی ہو۔
الٰہی! آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام اصحاب کرام، زوجات مطہرات اور اولاد امجاد رضی اللہ عنہم کی خدمت میں بھی میری جانب سے سلام و برکات بھیجو۔
الٰہی! اگر تیرا فضل و کرم میری دستگیری نہ کرے تو میں اس دنیا میں ایک سیکنڈ نہ زندہ رہ سکتا ہوں ، نہ ایک قدم اٹھا سکتا ہوں ، نہ ایک حرف لکھ سکتا اور نہ ایک حرف پڑھ سکتا ہوں ، میرا دل، میرا دماغ، میرا جسم، میری روح، میرا ارادہ، میرا اختیار اور میری ہر ایک چیز تیرے ہی انعام و احسان کا طفیل ہے۔ مجھ پر کوئی ساعت ایسی نہیں گزرتی جس میں تیرے فضل و کرم کی مجھ کو ضرورت نہ ہو، میں نے اس کتاب میں جو کچھ
|