Maktaba Wahhabi

322 - 868
ناظر یا مشرف : خلیفہ سلطنت کے تمام محکموں کی نگرانی کے لیے ایک صدر ناظر مقرر کرتا تھا، جو ایک وزیر سمجھا جاتا تھا، اس کے ماتحت ہر ایک محکمہ کا الگ الگ ناظر یا انسپکٹر مقرر ہوتا، مشرف اعلیٰ تمام محکموں کی رپورٹیں حاصل کرنے کے بعد اس کا ضروری خلاصہ خلیفہ کی خدمت میں پیش کیا کرتا تھا۔ صاحب البرید یا رئیس البرید: ہر ایک صوبہ میں محکمہ ڈاک کی حفاظت و نگرانی و اہتمام کے لیے خلیفہ کی طرف سے ایک صاحب البرید، یعنی پوسٹ ماسٹر جنرل مقرر ہوتا تھا، جس کا کام شاہی ڈاک کی روانگی اور قاصدوں کے لیے راستے کی چوکیوں میں سواریوں کا بندوبست کرنا ہوتا تھا، اسی کے زیر اہتمام ہر ایک منزل پر گھوڑوں ، خچروں یا اونٹوں کی ایک مناسب تعداد ہمہ اوقات موجود و مستعد رہتی تھی۔ صاحب البرید کا یہ بھی فرض ہوتا تھا کہ وہ اپنے صوبہ کے تمام اہم حالات اور ضروری واقعات کی خبریں بہم پہنچائے اور دربار خلافت کو اس کی اطلاع دے، صاحب البرید کے ماتحت جاسوسوں کی بھی ایک جمعیت رہتی تھی جس کے ذریعے وہ اس صوبہ کی رعایا، وہاں کے حکام اور صیغوں کے حالات سے خلیفہ کو اطلاع دیتے رہتے تھے، صاحب البرید ہر ایک شہر میں اپنا ایک نائب مقرر کرتا تھا۔ اسی محکمہ کے ذریعہ رعایا کے خطوط بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا دیے جاتے تھے، اسی صاحب البرید کے ماتحت نامہ بر کبوتروں کا بھی اہتمام رہتا تھا۔ صاحب البرید کے پاس ایک ایسا رجسٹر بھی رہتا تھا جس میں ہر ایک ڈاک خانہ اور چوکی کا فاصلہ سمت اور وہاں کے عملہ کی فہرست درج رہتی تھی۔ کاتب: خلیفہ ایک شخص کو اپنا کاتب یا میر منشی مقرر کرتا تھا، یہ بھی وزراء میں شمار ہوتا تھا، اس کا کام خلیفہ کو باہر کی آئی ہوئی تحریریں سنانا، فرامین لکھنا اور خلیفہ کے حکم کے موافق احکام جاری کرنا اور ضروری دستاویزوں کو حفاظت سے رکھنا ہوتا تھا۔ اسی کے ماتحت مختلف صیغوں کے دفاتر ہوتے تھے۔ مثلاً شاہی فرامین کی نقل محفوظ رکھنے کا دفتر، محکمہ رجسٹری، دیوان الجیوش اور دیوان النفقات وغیرہ۔ امیر المنجنیق : یہ فوجی انجینئر کا کام دیتا تھا، سفر مینا کی پلٹن بھی اسی کے ماتحت ہوتی تھی، راستوں کا بنانا، میدان جنگ اور کیمپ کے لیے جگہ کا انتخاب کرنا، دشمن کے قلعوں کو مسمار کرنا، قلعے و مدمے اور مورچے بنانا اس
Flag Counter