Maktaba Wahhabi

200 - 868
قریباً ۳۰ ہزار آدمی مارے گئے اور ایک گروہ کثیر گرفتار ہوا، اس کے بعد ۲۳۸ھ تک بغاکبیر نے آرمینیا کے باغی بطریقوں کو چن چن کر سزائیں دیں اور گرفتار کر کے بغداد کی جانب سب کو بھیج دیا۔ قاضی احمد بن ابی داود کی معزولی اور وفات: قاضی احمد بن دؤاد واثق باللہ کے عہد خلافت میں وزیراعظم سے بھی بڑھ کر رسوخ و اقتدار رکھتا تھا۔ متوکل کے ابتدائی زمانہ میں بھی اس کی یہی حالت قائم رہی، خلیفہ متوکل ۲۳۷ھ میں قاضی احمد بن دؤاد سے ناخوش ہو گیا اور اس کے مال و اسباب اور جاگیروں کے ضبط کرنے کا حکم دیا۔ قاضی احمد کے بیٹے ابو الولید نے ایک لاکھ ساٹھ ہزار درہم اپنا مال و اسباب بیچ کر خلیفہ کی خدمت میں پیش کیے، متوکل نے قاضی احمد کو معزول کر کے قید کر دیا اور اس کی جگہ یحییٰ بن اکثم کو قاضی القضاۃ کا عہدہ سپرد کیا۔ قاضی احمد ان دنوں عارضہ فالج میں مبتلا تھا، قاضی اکثم کو بھی متوکل نے ۲۴۰ھ میں معزول کر دیا تھا اور اس کی جگہ جعفر بن عبدالواحد کو یہ عہدہ ملا تھا، قاضی احمد بن ابی دؤاد نے اسی سال یعنی ۲۳۷ھ میں اپنے بیٹے ابوالولید کی وفات کے بیس روز بعد وفات پائی، اسی سال حمص میں عیسائیوں نے علم بغاوت بلند کیا اور عامل حمص کو نکال کر خود قابض ہو گئے، خلیفہ متوکل نے دمشق و رملہ کی فوجوں کو حمص کی طرف جانے کا حکم دیا، چنانچہ ان فوجوں نے عیسائیوں کی اس بغاوت کو فرو کیا اور بہت سے عیسائیوں کو شہر بدر کر دیا، اسی سال متوکل نے مصر کے قاضی ابوبکر بن محمد بن ابواللیث کو معزول کر کے کوڑوں سے پٹوانے کا حکم دیا اور اس کی جگہ حارث بن مسکین شاگرد امام مالک کو قاضی القضاۃ مصر مقرر کیا، اسی سال محمد بن عبداللہ بن طاہر بن حسین بن مصعب کو خلیفہ نے پولیس بغداد کی افسری عطا فرمائی جبکہ اس کا بھائی طاہر بن عبداللہ بن طاہر خراسان کا گورنر تھا۔ رومیوں کا حملہ: ۲۳۸ھ میں رومیوں کا ایک بیڑہ جس میں سو جہاز تھے، ساحل دمیاط پر حملہ آور ہوا، دمیاط کی متعینہ فوج کو عنبسہ بن اسحاق والی مصر نے کسی ضرورت سے مصر میں طلب کیا تھا، رومیوں نے میدان خالی پا کر دمیاط کو خوب لوٹا، وہاں کی جامع مسجد کو جلا دیا اور مال و اسباب اور قیدیوں کو اپنے جہازوں میں سوار کر کے تیونس کی طرف گئے، وہاں بھی یہی برتاؤ کیا، علی بن یحییٰ ارمنی لشکر صائفہ کے ساتھ ممالک روم پر حملہ آور ہوا اور بہت سے عیسائیوں کو قید کر لایا۔ ۲۴۱ھ میں ملکہ ندورہ قیصرہ روم نے مسلمان قیدیوں کو عیسائی بنانے کی کوشش کی جس نے عیسائی ہونے سے انکار کیا اس کو قتل کر دیا، بہت سے بخوف جان عیسائی ہوگئے، پھر کچھ سوچ کر ملکہ نے
Flag Counter