Maktaba Wahhabi

341 - 868
پانچواں حصہ باقی ہے جو آئندہ جلدوں میں مذکور ہو گا۔ دوسرا سلسلہ خلافت وہ ہے جو اندلس میں عبدالرحمن ثالث کے زمانے سے شروع ہو کر اسی خاندان پر ختم ہو گیا، اس سلسلہ خلافت کو بھی علمائے اسلام نے خلافت حقہ تسلیم کیا ہے، اور خلفائے اندلس کو خلفائے اسلام تصور کرتے ہیں ، یعنی ان کی فرماں برداری ان مسلمانوں کے لیے جو ان کی حدود سلطنت میں رہتے تھے، ضروری اور ان کی بغاوت معصیت تھی۔ تیسرا سلسلہ جو عبیدیوں نے جاری کیا تھا، اس کو علماء اسلام نے سلسلہ خلافت تسلیم نہیں کیا، نہ ان کو خلیفہ مانتے اور نہ اسلامی نقطہ نظر سے ان کو مستحق تکریم سمجھتے ہیں ، ان لوگوں نے شرک و بدعت کو رواج دیا، شعائر اسلام کی بے حرمتی کی اور انواع و اقسام کی بد اعمالیوں کے مرتکب ہوئے۔ بہرحال عبیدیوں کی حکومت ۵۶۷ھ تک قائم رہی، اس کے بعد سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس سلطنت کا خاتمہ کر کے مصر میں ایوبی سلطنت قائم کی اور خلافت عباسیہ کا خطبہ مصر میں پھر جاری ہوا۔ دولت بنو حمدان موصل و جزیرہ و شام! ابو الہیجا عبداللہ بن حمدان بن حمدون بن حارث بن لقمان بن اسد بن حزم نے ۲۸۹ھ میں صوبہ موصل کے اندر خود مختارانہ حکومت کی بنیاد ڈالی اور قریباً سو برس تک بنو حمدان نے موصل و جزیرہ و شام میں حکومت کی، ان لوگوں نے خلفائے عباسیہ کا خطبہ اپنے حدود مملکت میں جاری رکھا، ان میں سیف الدولہ اور ناصر الدولہ بہت نامور اور زبردست حکمران گزرے ہیں ، سیف الدولہ شام میں اور ناصر الدولہ موصل میں حکومت کرتا تھا، بنو اخشیدیہ سے شام کا اکثر حصہ انہوں نے چھین لیا تھا، جزیرے پر بھی ان کا تسلط ہو گیا تھا، بنو بویہ یعنی دیلمیوں سے بھی ان کی معرکہ آرائیاں ہوئیں اور ان معرکوں میں انہوں نے ہمسرانہ مقابلہ، بنی بویہ کا کیا، کبھی کبھی خلیفہ بغداد پر بھی ان کا تسلط قائم ہو جاتا تھا۔ ان کے عہد حکومت میں رومیوں پر فوج کشی اور رومیوں کی فوج کشی کی مدافعت کا تعلق دربار خلافت سے بالکل منقطع ہو گیا تھا، بنو حمدان ہی رومیوں پر فوج کشی کرتے اور ان کے حملوں کا جواب دیتے تھے، ان میں سیف الدولہ نے رومیوں پر بڑے بڑے کامیاب جہاد کیے اور اس معاملہ میں خوب ناموری اور شہرت حاصل کی۔ آخر میں صرف صوبہ شام ان کے قبضے میں رہ گیا تھا، بعد میں بنو حمدان کی حکومت ان کے غلاموں کے قبضہ میں چلی گئی، جنہوں نے ملک شام میں عبیدیوں کا خطبہ جاری کیا، آخر ۳۸۰ھ میں اس حکومت کا خاتمہ ہو گیا اور موصل میں بنو عقیل بن کعب بن ربیعہ بن عامر نے اپنی حکومت قائم کی، اور صوبہ جزیرہ پر قابض و متصرف ہو گئے۔
Flag Counter