سزا دے کر جزیرۂ نما بلقان سے عیسائی حکومت کا نام و نشان مٹا دے اور اس کے بعد تمام براعظم یورپ کو فتح کر کے دنیا سے عیسائیوں کا استیصال کر دے، وہ ابھی قیصر پر حملہ کرنے نہ پایا تھا کہ براعظم ایشیا کی طرف سے خبر پہنچی کہ تیمور ایک زبردست فوج لے کر بایزید یلدرم کے ایشیائی مقبوضات پر حملہ آور ہوا ہے، چنانچہ بایزید یلدرم کو فوراً ایشیائے کوچک میں آنا اور تیمور کا مقابلہ کرنا پڑا اور ۸۰۴ھ میں جنگ انگورہ ہوئی، اس لڑائی میں تیمور فتح مند اور بایزید یلدرم گرفتار ہوا اور براعظم یورپ پامالی سے بچ گیا۔
اس کے بعد یہ معلوم ہوتا تھا کہ سلطنت عثمانیہ کا اب خاتمہ ہو گیا ہے، لیکن چند برس کے بعد عثمانیہ سلطنت پھر اسی عروج و شوکت کی حالت میں دیکھی گئی جیسی کہ وہ بایزید یلدرم کے زمانے میں تھی، اور قریباً پچاس ہی سال کے بعد محمد خان ثانی نے قسطنطنیہ کو فتح کر کے جزیرۂ نما بلقان سے عیسائی حکومت کو مستاصل کر دیا۔
اس کے بعد سلطان سلیم خان نے ایرانیوں کو شکست فاش دی، مصر کو فتح کیا، عراق اور عرب کو اپنے قبضہ میں لایا اور ایک عظیم الشان اسلامی سلطنت قائم کر کے ۹۲۲ھ میں خلافت عباسیہ کا خاتمہ کر کے عثمانیوں میں خلافت اسلامیہ کے سلسلے کو جاری کیا جیسا کہ اوپر اس کا ذکر آ چکا ہے، اس خاندان کی تاریخ نہایت دلچسپ اور مسلمانوں کے لیے بے حد عبرت آموز ہے۔
ترکان کا شغر:
فرغانہ کے مشرقی قطعات میں جو ترک قبیلے مسلمان ہو گئے تھے انہوں نے دولت سامانیہ کے زوال پذیر ہونے پر اپنی خود مختارانہ حکومت قائم کی جو ۳۲۰ھ سے ۵۶۰ھ تک قائم رہی، ان میں ایلک خان مشہور حاکم ترکستان ہوا ہے، ان کا دارالحکومت کا شغر تھا، یہ ترکان غز میں سے تھے اور ترکان عثمانی انہی کے ہم وطن تھے، ترکان سلجوقی کے ظہور و خروج پر اکثر ترکان غز آرمینیا و آذربائیجان کی طرف چلے گئے، ترکان سلجوق بھی انہی کے ہم وطن و ہم قوم تھے، جو قبائل مغرب کی جانب آوارہ ہو کر چلے گئے، انہوں نے بحیرہ قزوین کے ارد گرد اپنی حکومتیں قائم کر لی تھیں اور جو مشرق کی جانب دھکیل دیے گئے تھے انہوں نے مشرقی ترکستان یعنی کا شغر میں حکومت کی بنیاد ڈالی تھی۔
شاہان ہندوستان:
ہندوستان کا ایک صوبہ یعنی ملک سندھ پہلی صدی ہجری میں خلافت اسلامیہ کی حدود میں شامل ہو گیا تھا، عرصہ دراز تک سندھ کے عامل دربار خلافت سے مقرر ہو کر آتے رہے، اس کے بعد جب خلافت عباسیہ میں ضعف و انحطاط پیدا ہوا تو سندھ میں کئی اسلامی خود مختار ریاستیں قائم ہو گئیں ، رفتہ رفتہ
|