Maktaba Wahhabi

513 - 868
اردونی کو قصر سلطان کے ایک مغربی حصے کے بالا خانے پر ٹھہرایا گیا تھا۔ وہاں جاتے ہوئے راستے میں اردونی نے ایک تخت بچھا ہوا دیکھا۔ جس پر خلیفہ کبھی کبھی بیٹھ جایا کرتا تھا اس خالی تخت کو دیکھ کر اردونی نے اسی طرح سجدہ کیا کہ گویا خلیفہ اس پر بیٹھا ہے۔ اس کے بعد خلیفہ کے وزیر اعظم جعفر نے آکر اردونی کو خلیفہ کی طرف سے ایک مکلف خلعت دیا۔ اس طرح چند روز مہمان رکھ کر اپنے چند سرداروں کے ساتھ روانہ کیا کہ اس کو آبائی ریاست میں تخت نشین کر آئیں ۔ اس کے بعد شانجہ اور سمورہ و جلیقیہ کے رئیسوں نے بھی عرضیاں اظہار فرماں برداری کے لیے روانہ کیں اور بیش بہا تحفے بطور نذرانہ روانہ کیے۔ برشلونہ و طرکونہ کے حاکموں نے بھی قیمتی نذرانے اور خراج روانہ کر کے اظہار عقیدت کیا۔ اس کے بعد فرانس، اٹلی اور یورپ کے دوسرے عیسائی سلاطین نے جس طرح خلیفہ عبدالرحمن ثالث کی خدمت میں اپنے سفیر اور تحائف بھیجے تھے اور خلیفہ حکم کا رعب بھی اپنے باپ کی طرح قائم ہو گیا۔ مغربی جلیقیہ کے عیسائی فرماں روانے جو ان دنوں بہت طاقتور تھا اور جس کا نام لزریق تھا اپنی ماں کو خلیفہ حکم کی خدمت میں روانہ کیا۔ خلیفہ نے مادر لزریق کو عزت کے ساتھ دربار میں بار یاب کیا۔ اور اس کی خواہش کے موافق اس کے بیٹے کے لیے سند امارت و حکومت لکھ دی۔ مراکش کے حاکم کی بغاوت: ۳۶۱ھ میں مراکش کے ادریسی حاکم نے جو خلیفہ قرطبہ کی طرف سے وہاں مامور تھا بربریوں کی جمعیت کثیر فراہم کر کے سرکشی و خود مختاری کا اعلان کیا۔ خلیفہ نے سرقسطہ کے حاکم یعلیٰ بن امیہ کو مراکش کی جانب روانہ کیا۔ اندلسی فوج کشی کا حال سن کر حاکم مراکش نے معزعبیدی سے اعانت طلب کی اور اس کی فرماں برداری و اطاعت کو قبول کر لیا۔ ادھر سے امیر جوہر فوج لے کر مراکش پہنچ گیا۔ معرکہ کار زار گرم ہوا۔ یعلیٰ بن محمد اس معرکہ میں کام آیا اور یہ مہم ناکام رہی۔ اس خبر کو سن کر دربار قرطبہ میں فکر و ملال کے آثار نمایاں ہوئے۔ خلیفہ نے اپنے آزاد کردہ غلام امیر غالب کو مراکش روانہ کیا۔ غالب کے پہنچنے پر جوہر تو مصر کی طرف چل دیا اور حسن حاکم مراکش مقابلہ پر آمادہ ہوا کئی معرکوں کے بعد غالب نے حسن کو ایک قلعہ میں محصور کر کے اس بات پر مجبور کر لیا کہ وہ بلا شرط اپنے آپ کو غالب کے سپرد کر دے۔ چنانچہ غالب نے حاکم مراکش کو قرطبہ روانہ کیا۔ خلیفہ نے اس کے ساتھ عزت و محبت کا برتاؤ کیا اور بطور مہمان قرطبہ میں مقیم کر کے روزینہ مقرر کر دیا۔ چند روز کے بعد اس کی خواہش کے موافق اسے اسکندریہ کی جانب بھیج دیا۔ غالب نے ایک سال مراکش میں قیام کر کے وہاں کے تمام انتظام کو مضبوط و مکمل کیا اور ۳۶۳ھ میں مراکش کے بہت سے قیدیوں کو ہمراہ لیے ہوئے
Flag Counter