Maktaba Wahhabi

265 - 868
خطاب دینا، کسی کو کوئی سند عطا فرمانا یہ سب خلیفہ کے ہاتھ سے ہوتا تھا، لیکن خلیفہ کے اختیار سے نہیں ہوتا تھا، اختیار ہر ایک کام میں ملک ہی کا ہوتا تھا۔ خلیفہ کی حیثیت شاہ شطرنج سے زیادہ نہ تھی، ملک خلیفہ کی ایک تنخواہ مقرر کر دیتا تھا، یہ تنخواہ جب خلیفہ کو دیر سے ملتی تھی یا نہیں ملتی تھی تو اسے مجبوراً اپنا سامان فروخت کر کے اپنی گزر کرنی پڑتی تھیں ، پس جب کہ خلفاء عباسیہ کی یہ حالت ہو چکی ہے تو اب ظاہر ہے کہ حکومت و سلطنت کی تاریخ لکھنے والے کے لیے ان کا تذکرہ غیر ضروری ہو چکا ہے، کیونکہ سوائے صرف لفظ خلیفہ کے اور کوئی چیز باقی نہیں رہی، مگر چونکہ ہم کو حکومت اسلامیہ کی تاریخ پوری کرنی ہے اور اس میں ان حکمرانوں کا حال بیان ہونا ضروری ہے، جنہوں نے بغداد میں ملک کے نام سے نہ صرف بغداد بلکہ دوآبہ فرات و دجلہ اور دوسرے صوبوں پر بھی حکومت کی ہے لہٰذا ان ملکوں کے حالات بیان کرنے میں ہم کو ابھی تھوڑی دور تک اور انہیں خلفائے عباسیہ کے سہارے سے چلنا چاہیے، جو اگرچہ شاہ شطرنج سے زیادہ مرتبہ نہیں رکھتے مگر خلیفہ ضرور کہلاتے ہیں ۔ خلاصہ کلام یہ کہ اب ہم خلفائے عباسیہ کے حالات مطالعہ نہیں کر رہے ہیں ، بلکہ حکومت بغداد کے حالات مطالعہ کر رہے تھے۔ ساتھ ہی اس بات کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے کہ اگرچہ جابجا صوبوں میں الگ الگ خود مختار حکومتیں اور سلطنتیں قائم ہو چکی ہیں ، مگر خلیفہ کے نام کی تکریم سب بجا لاتے اور خطبوں میں اس کا نام ضرور لیتے تھے۔ اندلس میں بجائے خود خلافت قائم تھی اور عبیدیین جو شیعہ بلکہ قرامطہ تھے، خلافت و امارت کے مدعی تھے، اس لیے اندلس و افریقہ میں خلیفہ بغداد کا نام خطبوں میں نہیں لیا جاتا تھا، مگر باقی تمام ممالک اسلامیہ میں بغداد کے عباسی خلیفہ کو سب خلیفہ مانتے اور اپنا مذہبی پیشوا جانتے تھے … کبھی کبھی ایسا ضرور ہوا ہے کہ خاص بغداد میں کسی ملک نے خلیفہ کا نام خطبہ سے خارج کر دیا اور صرف اپنے نام کا خطبہ پڑھوایا، مگر دوسرے ملکوں میں خلیفہ کا نام خطبوں میں ضرور شامل رہا۔ خاندان بویہ کی حکومت بغداد میں : خاندان بویہ کا حال اوپر مذکور ہو چکا ہے کہ بویہ کے تینوں بیٹے علی، حسن، احمد حکومت و سرداری حاصل کر چکے ہیں ، علی (عماد الدولہ) فارس پر قابض و متصرف تھا۔ حسن (رکن الدولہ) اصفہان و طبرستان کی طرف حکومت و سرداری حاصل رکھتا تھا۔ احمد (معز الدولہ) اہواز پر قابض تھا، جب ابن شیرزاد کی امیر الامرائی میں بغداد کے اندر فتنہ و فساد برپا ہو گیا تو معز الدولہ نے جو بغداد سے نسبتاً قریب تھا بغداد پر حملہ کیا۔
Flag Counter