Maktaba Wahhabi

544 - 868
کے پوتے قادر بن یحییٰ بن اسمٰعیل کے قبضے میں آئی، ۴۷۸ھ میں الفانسو کیسٹل کے عیسائی بادشاہ نے طلیطلہ پر چڑھائی کی، قادر بن یحییٰ نے طلیطلہ کو خالی کر دیا اور الفانسو چہارم سے یہ شرط ٹھہرائی کہ صوبہ بلنسیہ پر قبضہ حاصل کرنے میں میری مدد کرنی ہو گی، بلنسیہ پر ان دنوں قاضی عثمان بن ابوبکر بن عبدالعزیز قابض و متصرف تھا، باشندگان بلنسیہ کو جب یہ معلوم ہوا کہ الفانسو چہارم قادر کی حمایت میں بلنسیہ پر فوج کشی کرے گا، تو انہوں نے خود ہی عثمان بن ابوبکر کو معزول کر کے قادر بن یحییٰ کو بلا کر اپنا حاکم بنا لیا، ۴۸۱ھ میں قادر نے وفات پائی۔ سرقسطہ میں بنو ہود کی حکومت ابوایوب سلیمان، احمد مقتدر باللہ، یوسف موتمن، احمد مستعین: جب ملک اندلس میں فتنہ و فساد برپا ہوا تو سرقسطہ میں منذر بن مطرف بن یحییٰ بن عبدالرحمن بن محمد حاکم تھا اول منذر نے مستعین کا ساتھ دیا، بعد میں اس کی رفاقت ترک کر دی، چند روز کے بعد منذر نے سرقسطہ کے صوبہ پر خود مختارانہ حکومت شروع کر کے اپنی آزادی و استقلال کا اعلان کیا اور اپنا خطاب ’’منصور‘‘ رکھا، جلیقیہ و برشلونہ کے عیسائی سلاطین سے عہد و پیمان قائم کیے۔ ۴۱۴ھ میں جب منصور فوت ہوا تو اس کا بیٹا مظفر سرقسطہ میں تخت نشین ہوا، اس زمانہ میں ابوایوب سلیمان بن محمد بن ہود بن عبداللہ بن موسیٰ بن سالم مولیٰ (ابوحذیفہ کا آزاد غلام) شہر طلیطلہ پر قابض و متصرف تھا، ۴۳۱ھ میں سلیمان نے مظفر کو مغلوب و گرفتار کر کے قتل کیا اور سرقسطہ پر قابض و متصرف ہو گیا تو مظفر کا بیٹا یوسف لریدہ پر حکمرانی کرنے لگا اور مظفر کے ساتھ لڑائیوں کا سلسلہ جاری ہوا۔ چند روز کے بعد ۴۳۷ھ میں سلیمان فوت ہو گیا اور اس کا بیٹا احمد باپ کی جگہ مقتدر باللہ کے لقب سے تخت نشین ہوا، مقتدر باللہ نے یوسف کے خلاف فرانس اور بشکنس کے عیسائی سلاطین سے امداد طلب کی، چنانچہ عیسائی سلاطین مقتدر کی مدد کو آئے، یوسف نے بڑی بہادری سے مقابلہ کیا اور سرقسطہ میں مقتدر اور عیسائیوں کو محصور کر لیا، یہ ۴۴۳ھ کا واقعہ ہے، اس محاصرے میں یوسف کو ناکامی ہوئی، عیسائی سلاطین اپنے ملکوں کو واپس چلے گئے، مقتدر سرقسطہ میں ۴۷۴ھ تک حکومت کر کے فوت ہوا۔ اس کے بعد اس کا بیٹا یوسف اس کی جگہ سرقسطہ میں تخت نشین ہوا اور اپنا لقب موتمن رکھا، یوسف موتمن علوم ریاضیہ میں دستگاہ کامل رکھتا تھا، اس فن میں اس نے الاستہلال اور المناظر وغیرہ کئی کتابیں بھی تصنیف کی تھیں ، ۴۷۸ھ میں یوسف موتمن نے وفات پائی، اسی سال عیسائیوں نے طلیطلہ کو قادرذی النون کے قبضہ سے نکال لیا تھا، یوسف موتمن کے بعد اس کا بیٹا احمد تخت نشین ہوا اور اپنا لقب مستعین رکھا، اس کے عہد حکومت میں عیسائیوں نے مقام وشقہ کا محاصرہ کر لیا، احمد مستعین نے وشقہ کو چھڑانے کے لیے
Flag Counter