Maktaba Wahhabi

625 - 868
ابوالقاسم کے قبضہ سے ایک کے بعد دوسرا شہر نکلتا گیا۔ ابوالقاسم نے بڑے بڑے سرداروں اور سپہ سالاروں کو ابویزید کے مقابلے پر روانہ کیا۔ مگر ہر ایک نے ابویزید سے شکست کھائی نتیجہ یہ ہوا کہ ۳۳۳ھ کے ماہ صفر میں ابویزید کی فوجوں نے قیروان پر قبضہ کر لیا اور ابو القاسم مہدیہ میں محصور و قلعہ بند ہونے پر مجبور ہوا۔ اب ابویزید نے تمام ملک افریقہ میں اپنی فوجیں پھیلادیں اور قتل و غارت کا بازار گرم ہوا۔ ابوالقاسم کے بعض گورنروں کے قبضے میں جو شہر و علاقے باقی تھے ان کو ابوالقاسم نے امداد و اعانت کے لیے لکھا اہل کتامہ بھی ابوالقاسم کی امداد پر اٹھ کھڑے ہوئے۔ ماہ جمادی الاولیٰ ۳۳۳ھ میں اہل کتامہ کو شکست دے کر ابویزید نے بھگا دیا اور دوسری فوجوں کو بھی جو ابوالقاسم کی حمایت میں مقابلہ پر آئی تھیں شکست ہوئی۔ ابوالقاسم نے مہدیہ کو خوب مضبوط کر لیا تھا اور وہاں سامان رسد بہت کافی موجود تھا۔ ابویزید نے حملہ کر کے مہدیہ کی شہر پناہ تک اپنی فوجوں کو پہنچا دیا۔ مگر مہدیہ کے اندر داخل نہ ہو سکا۔ ابویزید نے بار بار مہدیہ کا محاصرہ کیا۔ مگر مہدیہ کی فتح پر قادر نہ ہوا۔ ۳۳۴ھ میں ابویزید مجبور ہو کر قیروان کی طرف لوٹا اور ابوالقاسم کی فوج نے مہدیہ سے نکل کر اس کے لشکر پر چھاپے مارنے شروع کیے۔ وفات: ربیع الاول ۳۳۴ھ میں ابویزید کے بیٹے ایوب نے مہدیہ پر فوج کشی کی اور محاصرہ کر لیا۔ اسی محاصرہ میں ماہ جمادی الثانی ۳۳۴ھ ابوالقاسم نے مہدیہ میں وفات پائی۔ یہ وہ زمانہ تھا کہ ابویزید نے شہر سوسہ کا محاصرہ کر رکھا تھا۔ اسمٰعیل بن ابوالقاسم: اسمٰعیل بن ابوالقاسم نے اپنے باپ کی وفات کے بعد تخت نشین ہو کر اپنا لقب المنصور رکھا۔ اسمٰعیل نے ایوب بن ابویزید کا محاصرہ اٹھا دیا اور جہازوں کے ذریعہ ایک فوج سوسہ کی امداد اور ابویزید کا محاصرہ اٹھانے کے لیے روانہ کی۔ ابویزید نے کوشش کی کہ یہ بیڑہ ساحل پر فوج نہ اتارنے پائے مگر اس کی یہ کوشش بے سود ثابت ہوئی۔ اس امدادی فوج نے ساحل پر اتر کر اور اہل سوسہ کے ساتھ شامل ہو کر ابویزید کا مقابلہ کیا۔ ابویزید کو شکست ہوئی۔ اس کا تمام لشکر گاہ لوٹ لیا گیا۔ وہ بحالت پریشانی قیروان کی طرف آیا۔ یہاں اس کی شکست کا حال سن کر اہل قیروان نے اس کے عامل کو قیروان سے نکال دیا اور ابویزید کو شہر میں داخل نہ ہونے دیا اور ابوالقاسم کی اطاعت کا اعلان کر دیا۔ ابویزید مجبوراً سبیہ کی طرف روانہ ہوا۔ یہ واقعہ آخر ماہ شوال ۳۳۴ھ کا ہے اس کے بعد اسمٰعیل بن ابوالقاسم قیروان میں آیا اور اہل شہر کو تسلی دی۔ ماہ ذیقعدہ ۳۳۴ھ میں ابویزید نے ایک زبردست فوج لے کر قیروان پر حملہ کیا۔ اسمٰعیل نے
Flag Counter