سلطنت منصورہ میں ملک سندھ کا جنوبی حصہ شامل تھا اور ملتان کی حکومت شمالی حصہ پر قائم تھی، اس کے علاوہ توران، قصدار، کیکانان، مکران، مشکی وغیرہ چھوٹی چھوٹی ریاستیں بھی عرب سرداروں نے قائم کر لی تھیں جو ان بڑی ریاستوں کی ماتحتی اور خراج گذاری تسلیم کر چکی تھیں ، اس طرح تمام صوبہ سندھ خود مختار اور خلیفہ بغداد کی حکومت سے آزاد ہو چکا تھا مگر یہاں خطبہ ہر جگہ خلیفہ بغداد کے نام کا پڑھا جاتا تھا، یہ تمام ریاستیں بتدریج کمزور ہوتے ہوتے سو یا سوا سو سال کے عرصہ میں معدوم ہو گئیں ، مگر ملتان کی ریاست اس وقت تک قائم تھی جب کہ سلطان محمود غزنوی نے ہندوستان پر حملہ آوری شروع کی ہے اور ہندوؤں نے اس کو ہندوستان آنے کی تکلیف دی ہے۔
دولت بنی بویہ دیلمیہ:
دیلمیوں نے ۳۲۲ھ سے ۴۴۷ھ تک یعنی قریباً سوا سو سال فارس و عراق پر حکومت کی، ان دیلمیوں نے بجائے اس کے کہ کسی بعید ترین صوبہ کو خلیفہ کی حکومت سے جدا کرتے خود خلیفہ اور صوبہ عراق پر اپنا تسلط قائم کر کے حقیقتاً اور معناً خلافت عباسیہ کا خاتمہ کر دیا، مگر خلیفہ کا نام اور نام کی خلافت باقی رکھی۔
ان کی وجہ سے خلافت عباسیہ کے وقار و اعتبار کو جو صدمہ پہنچا اس کا حال گزشتہ اور اق میں مجملاً بیان ہو چکا ہے، چونکہ یہ لوگ خلافت عباسیہ پر مسلط و مستولی ہو گئے تھے اور خلیفہ انہی کے ہاتھ میں مثل کٹھ پتلی کے تھا، لہٰذا خلفائے عباسیہ کے سلسلہ میں بنو بویہ کا حال اور ان کی حکومت کی کیفیت مسلسل نام بنام بیان کر دی گئی ہے، آئندہ اب ان کے تذکرے کی ضرورت باقی نہیں رہی۔
دولت طولونیہ مصر:
ابن طولون کا ذکر اوپر آ چکا ہے، بنی طولون نے ۲۵۴ھ سے ۲۹۲ھ تک مصر پر حکومت کی، یہ اگرچہ خود مختار تھے، اور مصر کا صوبہ گویا ۲۵۴ھ میں خلافت عباسیہ سے جدا ہو چکا تھا، مگر مصر میں خطبہ خلیفہ بغداد کے نام کا پڑھا جاتا تھا، بنی طولون نے ملک شام کو بھی اپنی حکومت میں شامل کر لیا تھا، اس طرح شام و مصر میں ایک ایسی سلطنت قائم ہو گئی تھی، جو اگرچہ اپنے آپ کو خلیفہ بغداد کی فرماں بردار بتاتی تھی، مگر دربار بغداد کو شام و مصر کی حکومت سے بے تعلق کر دیا تھا۔
دولت اخشیدیہ مصر و شام:
مصر و شام سے جب بنی طولون کی حکومت جاتی رہی، تو چند روز کے لیے ان دونوں صوبوں کے حاکم دربار خلافت سے مقرر ہو کر آنے لگے اور بظاہر یہ دونوں صوبے پھر خلافت عباسیہ میں شامل ہوگئے، ۳۱۶ھ میں مقتدر باللہ خلیفہ بغداد نے محمد بن طفج کو رملہ کا حاکم مقرر کیا، ۳۱۸ھ میں اس کو دمشق کی حکومت
|