بھائی ارغون خان نے جب دیکھا کہ سلطان احمد خان کی وجہ سے مغلوں کی عزت و سیادت کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے تو انہوں نے بغاوت کی سازش شروع کی۔
نکودارا غلن کی شہادت:
ارغون خان ابن اباقا خان نے رفتہ رفتہ فوج کے تمام سرداروں کو اپنی سازش میں شریک کر کے بغاوت کا اعلان کیا۔ تمام فوج ارغون خان سے جا ملی اور سلطان احمد خان تین سال کی حکومت کے بعد گرفتار ہو کر شہید ہوئے۔ ( انا للٰہ و انا الیہ راجعون )
یہ واقعہ ۶۸۳ھ میں وقوع پذیر ہوا۔
ارغون خان:
ارغون خان نے تخت نشین ہو کر سعد اللہ نامی ایک یہودی کو اپنا وزیر اعظم بنایا اور اس وزیر کے مشورے سے ہر شہر میں مسلمان علماء کے قتل کا حکم جاری کیا۔ اس طرح ہزارہا علمائے اسلام قتل ہوئے۔ ارغون خان ایک ہندوجوگی کا بہت معتقد تھا۔ اسی ہندوجوگی نے ارغون کو ایک دوا کھلائی کہ اس کی تاثیر سے عمر بڑھ جائے گی، مگر اس دوا کا یہ اثر ظاہر ہوا کہ قسم قسم کے امراض پیدا ہونے لگے۔ آخر ۶۹۰ھ میں ارغون خان نے وفات پائی۔
کیخا توخان ابن ابا قاخان:
ارغون خان کے بعد اس کا بھائی کیخا توخان تخت نشین ہوا اس کے عہد حکومت کا قابل تذکرہ اور مشہور واقعہ یہ ہے کہ اس نے ۶۹۳ھ میں نوٹ ایجاد کیا۔ جس کو مغل لوگ یوت کے نام سے موسوم کرتے تھے۔ وہ ایک کاغذ ہوتا تھا جس کے دونوں طرف کلمہ طیبہ لکھا ہوتا تھا۔ کلمہ کے نیچے بادشاہ کا نام اور نوٹ کی قیمت درج ہوتی تھی۔ اس طرح کاغذ کا سکہ جاری ہونے سے تمام ملک میں شور و فغاں برپا ہو گیا اور تجارت پر برا اثر پڑا۔ لوگ حیرت کے ساتھ اس کاغذ کو دیکھتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم بجائے روپیہ یا اشرفی کے اس کو کس طرح قبول کریں ۔ جب اس ایجاد میں کیخا توخان کو ناکامی ہوئی تو اس نے مجبوراً اس کے رواج کو روک دیا۔
کیخا توخان کی شہادت:
۶۹۴ھ میں مغل امراء نے اسلام کے جرم میں اس بادشاہ کو بھی شہید کر دیا۔
بایدو خان ابن طراقائی ابن ہلاکو خان:
کیخا توخان کے بعد اس کا چچا زاد بھائی بایدو خان تخت نشین ہوا۔ ۶۹۶ھ میں ارغون آقا اویرات
|