کر دیا۔ اس لیے خلیفہ ناصر لدین اللہ ہی نے چنگیز خان کو خراسان پر حملہ آور ہونے کی ترغیب دی تھی کیونکہ خوارزم شاہ کو خود سزا دینا اور اس سے انتقام لینا خلیفہ کے لیے آسان نہ تھا، ناصرلدین اللہ نے اپنے جاسوس تمام ملکوں اور شہروں میں پھیلا رکھے تھے، وہ لوگوں کے معمولی کاموں اور باتوں سے بھی واقف رہنے کی کوشش کیا کرتا تھا، اکثر لوگوں کو اس کی نسبت شبہ تھا کہ جنات اس کے تابع ہیں اور وہی اس کو خبریں دیتے ہیں ، سیاسی چالیں چلنا خوب جانتا تھا، ملکوں میں اس کا رعب خوب قائم ہو گیا تھا، مگر رعایا اس سے خوش نہ تھی اور اس کی سخت گیریوں اور سخت سزاؤں سے نالاں تھی، اسی خلیفہ کے زمانہ میں ۵۸۳ھ میں سلطان صلاح الدین نے رومیوں سے بہت سے شہر فتح کیے، بیت المقدس بھی ۹۱ سال کے بعد مسلمانوں کے قبضہ میں آیا۔ ۵۸۹ھ میں سلطان صلاح الدین یوسف فاتح بیت المقدس نے وفات پائی، اسی خلیفہ کے عہد میں ابو الفرح ابن جوزی، امام فخرالدین رازی، نجم الدین کبریٰ، قاضی خان صاحب انقادیٰ صاحب الہدایہ وغیرہ نے وفات پائی، خلیفہ ناصرالدین اللہ کے بعد اس کا بیٹا ابو نصر محمد تخت نشین ہوا اور اس نے اپنا لقب ظاہر بامر اللہ اختیار کیا۔
ظاہر بامر اللہ:
ظاہر بامر اللہ بن ناصرلدین اللہ ۵۷۱ھ میں پیدا ہوا، باون سال کی عمر میں اپنے باپ کے بعد یکم شوال ۶۲۲ھ کو تخت نشین ہوا، اس نے تخت پر بیٹھتے ہی عدل و انصاف کی طرف خصوصی توجہ مبذول فرمائی، رعایا کو آرام پہنچایا، تمام ٹیکس معاف کر دیے، لوگوں کی جائدادیں جو پہلے خلفاء نے ضبط کی تھیں سب واپس کر دیں ، مقروض لوگوں کے قرضے خود ادا کر دیتا تھا، اس خلیفہ کا قول تھا کہ میں نے شام کے وقت دکان کھولی ہے، مجھے نیکیاں کر لینے دو، ایک مرتبہ خلیفہ خزانہ کی طرف نکل آیا، ایک غلام نے کہا کہ یہ خزانہ آپ کے والد کے زمانہ میں بھرا رہتا تھا، خلیفہ نے کہا مجھے ایسی کوئی تدبیر قابل عمل معلوم نہیں ہوئی کہ یہ پھر بھر جائے، مجھ کو تو خزانہ خالی کرنا ہی آتا ہے، خزانہ کا جمع کرنا تو سوداگروں کا کام ہے۔ علماء کو خاص طور پر اس خلیفہ نے بہت مال و دولت دیا، اس خلیفہ کا زمانہ سیّدنا عمر بن عبدالعزیز کے زمانہ سے مشابہ تھا، ملک میں بھی امن و امان رہا اور رعایا اس کے عدل و انصاف سے بے حد مسرور اور خوش تھی، مگر اس کی عمر نے وفا نہ کی اور صرف ساڑھے نو مہینے خلافت کر کے ۱۵ رجب ۶۲۳ھ کو فوت ہوا، اس کی وفات کے بعد اس کا بیٹا ابو جعفر منصور تخت نشین ہوا اور اپنا لقب مستنصر باللہ تجویز کیا۔
ابو جعفر مسنتصر باللہ :
مسنتصر باللہ بن ظاہر بامر اللہ ۵۸۸ھ میں ایک ترکیہ ام ولد کے پیٹ سے پیدا ہوا اور اپنے باپ
|