Maktaba Wahhabi

693 - 868
کہا پھر تم ہم کو قتل کیوں نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ ہم قوت نہیں رکھتے، جب قوت و قدرت پائیں گے، تم کو قتل کریں گے۔ قویلا خان نے کہا کہ اب چونکہ ہم قدرت رکھتے ہیں ، لہٰذا ہم کو چاہیے کہ تمہیں قتل کریں ۔ یہ کہہ کر ان علماء کو قتل کرا دیا اور حکم جاری کیا کہ مسلمانوں کو جہاں پاؤ قتل کرو۔ یہ سن کر مولانا بدر الدین بیہقی اور مولانا حمید الدین سمر قندی قویلا کے دربار میں پہنچے اور کہا کہ آپ نے مسلمانوں کے قتل عام کا حکم کیوں جاری کیا۔ قویلا خان نے کہا کہ اقتلو المشرکین ’’کا کیا مطلب ہے؟ ان دونوں عالموں نے کہا کہ عرب کے بت پرست جو مسلمانوں کے قتل پر ہمہ تن آمادہ تھے۔ ان کی نسبت اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر اور صحابہ کرام کو حکم دیا تھا کہ اپنی حفاظت کے لیے ان کو قتل کرو، لیکن یہ حکم تمہارے لیے تو نہیں ہے کیونکہ تم تو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے قائل ہو اور اپنے فرامین کی پیشانیوں پر اللہ کا نام ہمیشہ لکھتے ہو۔ یہ سنتے ہی قویلہ خان بے حد مسرور ہوا اور اسی وقت حکم صادر کیا کہ میرا پہلا حکم جو مسلمانوں کے قتل کی نسبت جاری ہوا ہے منسوخ سمجھا جائے۔ اس واقعہ سے اندازہ ہو سکتا ہے کہ مغلوں کی حالت مذہب کے مقابلے میں کس قدر نازک اور خطرناک تھی۔ جوں جوں ان میں تہذیب اور دماغی نشوونما نے ترقی کی وہ مذہب اسلام سے واقف ہوتے اور اس کو قبول کرتے گئے۔ مغلوں کو اسلام سے روکنے کے لیے تمام دوسرے مذاہب کے پیروؤں نے خوب کوششیں کیں ، مگر چونکہ مغل خالی الذہن تھے اور ان کی نگاہ میں ہر ایک مذہب کا مرتبہ مساوی تھا لہٰذا تحقیق کے معاملے میں وہ زیادہ دھوکا نہیں کھا سکتے تھے اسی لیے ان کے سمجھ دار اور شریف طبقہ نے اسلام ہی کو قابل قبول مذہب پایا۔ قویلا خان کی موت: قویلا خان ۷۳ سال کی عمر اور ۳۵ سال کی سلطنت کے بعد فوت ہوا اس کی جگہ اس کا پوتا تیمور خان ملک چین میں تخت نشین ہوا۔ اس کے عہد میں انتظام سلطنت درہم برہم ہو گیا۔ ۷۰۰ھ میں قاآن تیمور خان فوت ہوا۔ اس کے بعد بھی اس خاندان کے چند شخصوں نے برائے نام حکومت کی۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ تیمور قاآن کے وقت سے قویلا خان کے خاندان کی شہنشاہی رخصت ہو گئی تھی۔ اب ہم کو ہلاکو خان ابن تولی خان کی طرف متوجہ ہونا ہے جس کو ایران و خراسان کی حکومت حاصل تھی اور جس کے ہاتھوں سے خلافت بغداد برباد ہوئی۔ ہلاکو خان: جب قراقورم میں منکو خان تخت سلطنت پر بیٹھا تو اس کے پاس شکایت پہنچی کہ گروہ باطنیہ اسمٰعیلیہ
Flag Counter