ادریس بن ابراہیم فرماں روا ہوا۔ آخر اس خاندان کے تمام افراد کو عبدالرحمن ناصر خلیفہ قرطبہ کے سپہ سالاروں نے گرفتار کر لیا تھا۔ تینس کے صوبہ پر ۳۴۲ھ تک علی بن یحییٰ بن محمد بن ابراہیم بن محمد بن سلیمان حکمران رہا۔ اس کے بعد بھی بنو سلیمان کے اکثر افراد مغرب الاوسط کے اکثر مقامات پر برائے نام قابض و متصرف رہے پھر رفتہ رفتہ حکومت اس خاندان سے بالکل منقطع ہو گئی۔
دولت اغالبہ افریقہ:
دوسری جلد میں خلافت عباسیہ کے حالات بیان کرتے ہوئے یہ ذکر ہو چکا ہے کہ سب سے پہلے ملک اندلس حکومت و خلافت عباسیہ سے الگ ہو گیا تھا۔ اور وہاں ایک خود مختار حکومت و سلطنت بنو امیہ کی قائم ہو گئی تھی۔ جس کا حال اوپر بیان ہو چکا ہے۔ اندلس کے بعد مراکش کا ملک خلافت عباسیہ سے جدا ہوا اور وہاں ایک خود مختار ادریسہ سلطنت قائم ہوئی۔ اس ادریسیہ حکومت کا حال بھی مختصر طور پر اوپر بیان ہو چکا ہے۔ مراکش کے بعد افریقیہ یا تونس یا طرابلس الغرب کا ملک خلافت عباسیہ سے جدا ہوا اور وہاں حکومت اغالبہ قائم ہوئی۔ اس حکومت اغالبہ کا حال اب مختصر طور پر بیان ہوتا ہے۔ افریقیہ کا ملک بھی علاقہ بربر میں شامل ہے۔ خلافت امیہ کے زمانے میں ممالک بربر شمالی افریقہ کے تمام ملکوں کا نگران وائسرائے اسی ملک افریقیہ یا طرابلس کے شہر قیروان میں رہتا تھا اور مراکش و اندلس کے گورنر اسی قیروان کے وائسرائے کی تجویز سے مقرر ہوئے تھے۔ خلافت عباسیہ کے زمانے میں جب اندلس و مراکش کے ملک دائرہ حکومت عباسیہ سے خارج ہو گئے تو قیروان کے وائسرائے کی حیثیت ایک معمولی صوبہ دار یا گورنر کی رہ گئی تھی۔ رعایا، اور آب و ہوا کے اعتبار سے یہ ملک بھی چونکہ ملک مراکش سے مشابہت رکھتا تھا۔ اور یہاں بھی بربری لوگ ہی زیادہ آباد تھے۔ لہٰذا یہ صوبہ بھی ہمیشہ معرض خطر ہی میں رہتا تھا۔ اور یہاں جلد جلد عامل یا گورنر تبدیل ہوتے رہتے تھے۔ بغاوتوں اور سرکشیوں کا سلسلہ بھی برابر جاری تھا۔
ابراہیم بن اغلب :
عاملوں کی تبدیلی کے سلسلہ میں جب محمد بن مقاتل نے دوبارہ اس صوبہ کی حکومت اپنے ہاتھ میں لی تو اس ملک کے باشندوں نے اظہار ناراضگی کیا اور ابراہیم بن اغلب کو جو دربار خلافت میں موجود تھا لکھا کہ آپ اس صوبہ کی حکومت خلیفہ سے کہہ کر اپنے نام مقرر کرا لیں ۔ اس پیغام سے مطلع ہو کر ابراہیم بن اغلب نے خلیفہ ہارون الرشید کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ ملک مصر کی آمدنی سے ایک لاکھ دینار سالانہ ملک افریقہ میں نظام حکومت قائم رکھنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ۔ اس ملک سے آپ کو کوئی آمدنی نہیں ہوتی۔ آپ مجھ کو اس ملک کا حاکم مقرر کر کے بھیج دیجئے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ خزانہ مصر سے
|