Maktaba Wahhabi

391 - 868
جرائت نہ کی ہو کہ اس کو خود امیرالمومنین نے دمشق سے مقرر فرما کر بھیجا تھا، بہرحال افریقہ یعنی قیروان میں یہ وفد ناکام رہا تو وہاں سے شام کی طرف روانہ ہو کر دمشق پہنچا اور خلیفہ ہشام بن عبدالملک کے دربار میں حاضر ہو کر تظلم کناں ہوا، خلیفہ ہشام بن عبدالملک نے محمد بن عبداللہ اشجعی کو اندلس کی طرف روانہ کیا اور یہ حکم دیا کہ اندلس جا کر ہیثم کے افعال و اعمال کی تحقیق و تفتیش کرو اور اول اپنے آپ کو بھیس بدل کر چھپائے رہو اور تحقیق حالات میں کسی قسم کی کوتاہی روانہ رکھو، اگر عندالتحقیق یہ ثابت ہو جائے کہ واقعی ہیثم خطاکار ہے اور اس کے طرز عمل سے خلافت اسلامیہ اور ملت مسلمہ کو نقصان پہنچ رہا ہے تو فوراً معزول کر دو اور خود حکومت اندلس کا چارج لے لو ورنہ ہیثم کو بدستور حکومت اندلس پر قائم چھوڑ کر واپس چلے آؤ۔ ہیثم کی معزولی : ہیثم بن عبید نے سرزمین مقرشہ پر جہاد کیا اور اس علاقے کو فتح کر کے دس مہینے وہاں ٹھہرا رہا، اپنی حکومت کے دو برس بعد ہیثم معزول ہوا۔ محمد بن عبداللہ اشجعی: محمد بن عبداللہ اشجعی نے وارد اندلس ہو کر بہت جلد ہیثم کے خلاف حالات تحقیق کر لیے اور ہیثم کی خطاکاری کا مکمل ثبوت بہم پہنچ جانے کے بعد اپنے آپ کو اور خلیفہ کے حکم کو لوگوں پر ظاہر کر کے ہیثم کو معزول اور گرفتار کرا کر پابہ جولاں خلیفہ کی خدمت میں روانہ کر دیا، اور خود کئی مہینے اندلس میں قیام کر کے وہاں کے انتظامات اور بگڑے ہوئے حالات کو درست کر کے عبدالرحمن بن عبداللہ غافقی کو اندلس کا امیر بنا کر دمشق کی جانب روانہ ہو گیا۔ یہ واقعہ ۱۱۳ھ کا ہے۔ عبدالرحمن بن عبداللہ غافقی باردوم: عبدالرحمن غافقی نے اندلس کی حکومت اپنے ہاتھ میں لے کر اول ملک کے اندرونی انتظام کو درست اور مکمل کیا، اکثر شہروں اور قصبوں میں مدرسے، مسجدیں اور پل تعمیر کرائے، اس کے بعد فوجی تیاری کر کے ملک فرانس پر حملہ کرنے اور گزشتہ مہموں کی ناکامی کی تلافی کے لیے تیاری شروع کی۔ عثمان لخمی کی بغاوت: اوپر ذکر ہو چکا ہے کہ عثمان لخمی نے بھی پانچ مہینے اندلس کی حکومت کی تھی، حکومت و امارت اندلس سے معزول ہو کر عثمان کو اندلس کے ایک شمالی صوبہ کی حکومت مل گئی تھی، یہ صوبہ وہی تھا جس میں جبل البرتات اور اس کے شمال کا وہ حصۂ ملک تھا جو مسلمانوں نے فتح کر لیا تھا، عثمان چونکہ تمام ملک اندلس کا حاکم ہو کر اب ایک چھوٹے سے حصۂ ملک کا عامل اور حاکم اندلس کا ماتحت تھا، لہٰذا وہ اپنی اس حالت میں
Flag Counter