Maktaba Wahhabi

342 - 868
اس کے بعد ملک شام کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر متعدد عربی سرداروں نے اپنی حکومتیں قائم کر لیں جو برائے نام کسی بڑی طاقت کے ماتحت ہوتے اور کبھی اپنی مطلق العنانی کا اعلان کرتے، یہاں تک کہ سلجوقی بغداد پر قابض و متصرف ہونے کے بعد شام کے علاقوں پر چھا گئے اور وہاں انہوں نے اپنی طرف سے عامل مقرر کیے یا خود اپنی حکومت قائم کی۔ ریاست بنو سلیمان در مکہ: مکہ معظمہ کی حکومت پر دربار خلافت بغداد سے عاملوں کا تقرر ہوا کرتا تھا، مگر ۳۰۱ھ میں ایک شخص محمد بن سلیمان نے جو سلیمان بن داؤد بن حسن مثنیٰ بن علی بن ابی طالب کی اولاد میں سے تھا، اپنی خود مختار حکومت قائم کی (محمد بن سلیمان کو سلیمان بن داؤد کا بیٹا نہیں سمجھنا چاہیے، ان دونوں سلیمانوں کے درمیان غالباً دو تین شخص اور ہیں ، محمد بن سلیمان کی قائم کی ہوئی یہ ریاست ۴۳۰ھ تک قائم رہی۔ اس سوا سو سال سے زیادہ عرصہ میں مکہ معظمہ کے اندر بڑے بڑے فساد اور ہنگامے برپا رہے، چار پانچ شخصوں نے اس خاندان میں مکہ کی حکومت کی، مگر ان کی حکومت عجیب قسم کی تھی، ایام حج میں مصر اور بغداد کے قافلے آتے اور امارت حج اور خطبہ پڑھنے میں جھگڑا ہوتا، آپس میں لڑتے اور حاکم مکہ کوئی چیز نہ سمجھا جاتا اگر بغداد کا امیر غالب ہوا تو اس نے بنو بویہ اور خلیفہ بغداد کے نام کا خطبہ پڑھا، اگر مصری امیر حج غالب ہو گیا تو اس نے بنو اخشید کے نام کا خطبہ پڑھا، پھر جب عبیدی مصر پر غالب و متصرف ہو گئے تو عبیدیوں اور عباسیوں کے خطبہ میں جھگڑا ہوتا، ادھر قرامطہ آ جاتے تو انہیں کا عمل دخل قائم ہو جاتا، وہ تمام حاجیوں کو قتل کرتے اور لوٹ مار مچا دیتے، کبھی مصری لوگ سنگ اسود کی بے حرمتی کرتے، پتھر مارتے اور سنگ اسود کو گالیاں دیتے تو عراقی لوگ مشتعل ہو کر ان کو قتل کرنا شروع کرتے، اسی زمانے میں قرامطہ سنگ اسود کو اکھیڑ کر بحرین لے گئے اور بیس یا زیادہ برسوں کے بعد مکہ میں واپس بھیجا۔ غرض ایام حج میں بنو سلیمان کی حکومت کا کوئی نشان مکہ میں نہیں پایا جاتا تھا، یہ لوگ زیدیہ شیعہ تھے، اس لیے بالبطع عبیدیوں کی جانب مائل تھے، مگر ان کی حالت یہ تھی کہ جسے طاقت ور دیکھتے اسی کا کلمہ پڑھنے لگتے۔ ریاست ہواشم مکہ: سلیمانیوں کے بعد مکہ میں ابو ہاشم محمد بن حسن بن محمد بن موسیٰ بن عبداللہ بن ابی الکرام بن موسیٰ جون کی اولاد نے اپنی حکومت قائم کی، یہ لوگ بھی مثل بنو سلیمان کے مکہ کے حاکم رہے، دولت سلجوقیہ کے ابتدائی عہد حکومت میں ان لوگوں نے خلفاء بغداد کے نام کا خطبہ پڑھنا شروع کیا، آخر میں جب
Flag Counter