Maktaba Wahhabi

151 - 868
قبر پر مجاور رہا ایک روٹی اور نمک اس کی غذا تھی۔ اپنے باپ ہارون الرشید کی قبر اس نے اکھڑوا کر اسی قبر میں علی رضا کو بھی اپنے باپ کے پاس دفن کیا، تاکہ علی رضا کی برکت سے ہارون الرشید کو بھی فائدہ پہنچے۔ علی رضا کے ساتھ مامون الرشید کو بڑی عقیدت تھی۔ لوگوں کا یہ کہنا کہ مامون الرشید نے خود علی رضا کو انگوروں میں زہر دلوایا سراسر غلط اور نا درست معلوم ہوتا ہے، اس لیے کہ علی رضا کی ولی عہدی کے لیے مامون الرشید کو مجبور نہیں کیا گیا تھا۔ اس نے اپنی خوشی سے ان کو ولی عہد بنایا۔ اپنی خوشی سے اپنی دو بیٹیوں کی شادی علی رضا اور علی رضا کے بیٹے کے ساتھ کی۔ بلا کسی دوسرے کی تحریک کے علی رضا کے بھائی کو یمن کی گورنری دی اور امیر الحج مقرر کیا۔ جس شخص کو وہ زہر دے کر مروا ڈالنا چاہتا تھا اس کے ساتھ یہ احسانات نہیں کر سکتا تھا۔ پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ جس شخص کو اس نے خود زہر دلوا کر مروا ڈالا تھا اس کو اپنے باپ کی قبر میں دفن نہیں کر سکتا تھا۔ ہارون الرشید کی قبر میں ان کو دفن کرنا مامون کی سچی عقیدت کا ایک زبردست ثبوت ہے، جس میں کسی منافقت اور بناوٹ کو دخل نہیں ہو سکتا۔ ان کی وفات پر مامون کا اظہار ملال بھی اس بات کا ایک ثبوت ہے۔ اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ مامون الرشید نے آئندہ اپنی حکومت و خلافت میں علویوں کے ساتھ ہمیشہ نیک سلوک کیا اور ان کو بڑے بڑے عہدوں پر مامور کرتا رہا۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ مامون الرشید کو علویوں سے کوئی نفرت نہ تھی اور وہ علویوں کو بہتر حالت میں لانا اور ان پر احسان کرنا چاہتا تھا۔ اگر اس نے علی رضا کو زہر دلوایا ہوتا تو وہ آئندہ علویوں کے ساتھ اس طرز عمل کو جاری نہیں رکھ سکتا تھا، ہاں یہ ممکن ہے کہ بنو عباس یا ان کے ہوا خواہوں میں سے کسی نے امام علی رضا کو انگوروں میں زہر دیا ہو۔ کیونکہ بنو عباس علی رضا کی ولی عہدی کے معاملے میں مامون الرشید سے ناراض تھے۔ علی رضا نے بعمر ۵۵ سال ماہ صفر ۲۰۳ھ میں وفات پائی۔ وہ ۱۴۸ھ میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے تھے۔ مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے تھے۔ طاہر بن حسین کی بازیابی: طاہر بن حسین بن مصعب بن زریق بن ہامان کا حال اوپر مذکور ہو چکا ہے۔ زریق سیّدنا طلحہ بن عبیداللہ کا غلام تھا۔ یہ وہی طلحہ بن عبیداللہ خزاعی تھے جو طلحہ الطلحات کے نام سے مشہور تھے، زریق کا بیٹا مصعب بن زریق بنو عباس کے نقیب سلیمان بن کثیر کا کاتب اور آخر میں ہرات کا امیر تھا۔ مصعب کا بیٹا طاہر بن حسین ۱۵۹ھ میں علاقہ مرو میں پیدا ہوا تھا۔ طاہر کو فضل بن سہل نے رقہ کی حکومت دے کر نصر بن شیث کے مقابلہ پر مامور کیا تھا۔ نصر بن شیث نے حلب اور اس کے شمالی علاقوں پر
Flag Counter