Maktaba Wahhabi

198 - 868
طلب کر کے وہیں سر دربار حجام سے بال کٹوائے اور دربار سے نکال دیا۔ چونکہ اس تمام بے عزتی کا باعث محمد بن عبدالملک ہی ہوا تھا، لہٰذا متوکل نے تخت نشین ہو کر ایک مہینے کے بعد ایتاخ کو حکم دیا کہ محمد بن عبدالملک کو اپنے مکان میں گرفتار کر لو اور تمام ممالک محروسہ میں گشتی فرمان بھیج دو کہ محمد بن عبدالملک کا تمام مال و اسباب جہاں کہیں ہو ضبط کر لیا جائے، چنانچہ اس حکم کی تعمیل میں ایتاخ نے اس کو قید کر لیا اور اس کا مال و اسباب سب بغداد میں منگوا کر بیت المال شاہی میں داخل کر دیا، محمد بن عبدالملک قید کی سختیوں کی برداشت نہ کر سکا اور ۱۵ ربیع الاول ۲۳۳ کو بحالت قید فوت ہوا۔ محمد بن عبدالملک کے بعد عمر بن فرح کو بھی ماہ رمضان ۲۳۳ھ میں اسی طرح گرفتار کر کے قید کر دیا، مگر پھر گیارہ لاکھ درہم زر جرمانہ وصول کر کے رہا کر دیا۔ ایتاخ کی گرفتاری و موت : ایتاخ ایک ترکی غلام تھا، اول یہ سلام بن ابرص کے پاس تھا اور باورچی کا کام کرتا تھا، اسی لیے وہ آخر تک ایتاخ طباخ کے نام سے مشہور رہا، خلیفہ معتصم نے اس کی دانائی و سلیقہ شعاری اور جسم کی مضبوطی و خوبصورتی دیکھ کر سلام ابرص سے ۱۹۹ھ میں خرید لیا تھا، آدمی چونکہ اداشناس اور ہوشیار تھا اس لیے جلد جلد ترقی کرتا ہوا معتصم ہی کے زمانہ میں اس کی عزت و تکریم اور اختیار و اقتدار میں اور بھی اضافہ ہو گیا، شاہی معتوب عموماً اسی کے مکان میں قید کیے جائے اور اسی کی نگرانی میں رکھے جاتے تھے۔ عجیف، اولاد مامون الرشید، محمد بن عبدالملک، عمر بن فرح وغیرہ سب اسی کی نگرانی میں قید رکھے اور مقتول کیے گئے۔ محکمہ جنگ بھی اسی کی ماتحتی میں تھا، حجابت و سفارت کے عہدے بھی اسی کو حاصل تھے، ایتاخ ماہ ذیقعدہ ۲۳۴ھ میں بقصد حج روانہ ہوا، اس کی روانگی کے بعد خلیفہ متوکل نے حجابت کے عہدے پر اپنے خادم وصیف کو مامور کیا، حج سے واپس ہو کر جب ایتاخ بغداد کے قریب پہنچا تو خلیفہ متوکل کے حکم کے موافق اسحاق بن ابراہیم نے اس کو بغداد میں دعوت دے کر بلایا اور قید کر دیا اور اس کے دونوں لڑکوں منصور و مظفر کو بھی قید کر لیا، ایتاخ اسی حالت قید میں مر گیا اور اس کے دونوں لڑکے متوکل کے آخر زمانہ خلافت تک قید رہے، جب منتصر تخت نشین ہوا تو اس نے ان دونوں کو رہا کیا۔ بیعت ولی عہدی : ۲۳۵ھ میں آذربائیجان میں محمد بن بعیث بن جلیس نے علم بغاوت بلند کیا، مگر یہ بغاوت بغاصغیر نے فوج کشی کر کے جلد فرو کر دی، اس کے بعد اسی سال خلیفہ متوکل نے اپنے بیٹوں محمد، طلحہ اور ابراہیم کی ولی عہدی کے لیے لوگوں سے بیعت لی اور یہ قرار دیا کہ میرے بعد اول محمد تخت و تاج کا مالک ہو گا۔ بعد
Flag Counter