Maktaba Wahhabi

404 - 868
اظہار میں کوتاہی نہیں کی۔ ضمیل سے رخصت ہو کر ابو عثمان اور عبداللہ بن خالد دونوں البیرہ میں واپس آئے اور بتدریج اپنے دوستوں اور ہوا خواہوں میں اس خیال و ارادے کی اشاعت خفیہ طور پر شروع کر دی۔ بعد میں ان کو معلوم ہوا کہ ضمیل بن حاتم اپنے وعدے اور ارادے پر قائم نہیں ہے بلکہ وہ یوسف بن عبدالرحمن ہی کی حکومت کو پسند کرتا ہے اس طرح قبیلہ قیس اور قبیلہ فہر کے آدمیوں سے امید حمایت منقطع ہو گئی، مگر ابوعثمان نے یہ ہوشیاری کی کہ ان دونوں قبیلوں کے خلاف یمنی قبائل میں مخالفت کا جوش پیدا کر دیا، نتیجہ یہ ہوا کہ یمنی سرداروں نے جا بجا علم بغاوت بلند کیے، اور امیر یوسف بن عبدالرحمن اور ضمیل بن حاتم دونوں ان کی سرکوبی اور مدافعت میں مصروف ہو گئے۔ عبدالرحمن الداخل اموی کی حکومت کا قیام : جب ابوعثمان نے یہ دیکھا کہ یمنی قبائل مصروف قتال و جدال ہو گئے تو فوراً عبدالرحمن الداخل کے غلام بدر کو گیارہ آدمیوں کے ساتھ ایک جہاز میں سوار کر کے افریقہ کی جانب روانہ کیا کہ بلا توقف عبدالرحمن الداخل کو جو افریقہ میں مقیم ہے اپنے ہمراہ لے آؤ، چنانچہ عبدالرحمن الداخل ربیع الثانی ۱۳۸ھ میں اندلس پہنچا اور بندر ضقات علاقہ البیرہ میں جہاز سے اترا اس کے استقبال کو ابوعثمان اور تمام ہوا خواہان بنو امیہ موجود تھے، ابوعثمان، عبدالرحمن الداخل کو البیرہ میں اپنے مکان پر لے گیا اور لوگوں کو فراہم کر کے ایک معقول جمعیت بہم پہنچا لی، یوسف بن عبدالرحمن اس وقت صوبہ سرقسطہ کی جانب باغیوں سے نبرد آزما تھا، عبدالرحمن الداخل کے داخل اندلس ہونے کی خبر سن کر اور باغیوں کو شکست دے کر طلیطلہ کی جانب آیا، یہاں آکر ضمیل بن حاتم سے ملا اور غلطی یہ کی کہ ان تمام قیدیوں کو جن کو جان کی امان دے چکا تھا قتل کرا دیا، اس سے اس کی فوج کے بہت سے سردار برہم ہوئے اور یوسف کا ساتھ چھوڑ کر البیرہ کی جانب جہاں عبدالرحمن الداخل مقیم تھا روانہ ہو گئے۔ اس خبر کے مشہور ہوتے ہی جا بجا سے عرب سردار بالخصوص یمنی قبائل جو یوسف کے خلاف تھے، عبدالرحمن الداخل کے جھنڈے کے نیچے آ گئے، اب یوسف اور ابن حاتم صرف فہری اور قیسی لوگوں کے ساتھ باقی رہ گئے، شامی لوگوں کی ہمدردی تو عبدالرحمن الداخل کے ساتھ ہونی ہی چاہئے تھی، مگر یمنی لوگ جو شامیوں کے حریف اور مخالف تھے اس لیے شامل ہو گئے کہ وہ یوسف کے مخالف تھے اور عبدالرحمن الداخل یوسف سے اندلس کی حکومت چھیننے آیا تھا، اس طرح فہری اور قیسی لوگوں کے سوا تمام عرب قبائل عبدالرحمن الداخل کے ہمدرد بن گئے، فہری اور قیسی بھی صرف یوسف اور ابن حاتم کی زبردست شخصیتوں کے سبب ان کے ساتھ تھے ورنہ وہ بھی خاندان بنی امیہ کے اس شہزادے کو پسند کرتے تھے۔
Flag Counter