Maktaba Wahhabi

253 - 868
بلیق اپنے حاجب کو فوج دے کر عبدالواحد اور اس کے ہمراہیوں کی گرفتاری کے لیے روانہ کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ سرداران لشکر کی کوشش اور خط و کتابت کے ذریعہ عبدالواحد اور اس کے ہمراہیوں نے مونس اور خلیفہ قاہر باللہ سے امن طلب کی جو فوراً دی گئی اور یہ سب لوگ بغداد چلے آئے…… محمد بن یاقوت کو خلیفہ نے اپنی مصاحبت میں داخل کر لیا۔ وزیر السلطنت علی بن مقلہ کو محمد بن یاقوت کا مصاحب ہونا سخت ناگوار تھا، اس نے مونس کو بہکایا کہ تمہاری مخالفت و بربادی کے لیے محمد بن یاقوت کوشاں ہے، مونس نے بلیق اور اس کے بیٹے علی بن بلیق حاجب کو خلیفہ کی نگرانی کا حکم دیا، خلیفہ کے پاس محل سرائے میں آنے جانے والی عورتوں تک کی بھی تلاشی لے جانے لگی اور کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی، خلیفہ کو جب یہ معلوم ہوا کہ مجھ کو نظر بند اور معطل کیا جا رہا ہے تو اس نے بھی بعض فوجی سرداروں سے خفیہ سازش مونس وغیرہ کے خلاف شروع کر دی۔ ادھر مونس اور اس کے ہمراہیوں نے خلیفہ کے معزول کرنے اور ابو احمد بن مکتفی کے خلیفہ بنانے کی تیاری شروع کی۔ ان کوششوں میں قاہر باللہ کو کامیابی ہوئی۔ علی بن بلیق حاجب، مونس دھوکے سے گرفتار ہو کر قاہر باللہ کے حکم سے قتل کیے گئے۔ محمد بن یاقوت کو حاجب اور ابو جعفر محمد بن قاسم بن عبیداللہ کو وزیر بنایا گیا۔ یہ واقعہ شعبان ۳۲۱ھ کو وقوع پذیر ہوا۔ انہی ایام میں احمد بن مکتفی کی تلاش شروع ہوئی، وہ روپوش ہو گیا تھا۔ آخر گرفتار ہوا اور قاہر باللہ نے اس کو دیوار میں چنوا دیا، ان تمام مقتولوں کے مکانات مسمار کر دیے گئے، مال و اسباب خلیفہ نے ضبط کر لیا، ساڑھے تین مہینے وزارت کرنے کے بعد ابو جعفر وزیر بھی معتوب و مقید ہوا اور اٹھارہ روز قید رہ کر بحالت قید فوت ہو گیا۔ خاندان بویہ دیلمی کا آغاز: چونکہ اب تاریخ میں خاندان بویہ کے افراد کا تذکرہ خلفائے عباسیہ کے حالات میں بار بار آنے والا ہے، لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اس جگہ اس خاندان کی ابتدائی تاریخ بیان کر دی جائے، اطروش یعنی حسن بن علی بن حسین بن علی زین العابدین کا ذکر اوپر آ چکا ہے کہ محمد بن زید علوی کے مقتول ہونے کے بعد اطروش نے دیلم میں جا کر لوگوں کو اسلام کی دعوت دی اور تیرہ برس تک برابر دیلم و طبرستان میں مصروف تبلیغ اسلام رہ کر اس علاقہ کے لوگوں کو مسلمان بنایا۔ اس زمانہ میں دیلم کا حکمران حسان نامی ایک شخص تھا، حسان نے اطروش کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنے کی کوشش کی مگر اطروش کا اثر ترقی پذیر ہی رہا۔ اس نے مسجدیں بنوائیں اور لوگوں کو اسلام پر
Flag Counter