جانے پر صرف اس قدر انسانیت کا کام کیا کہ سلطان بایزید خان یلدرم کی لاش اس کے بیٹے موسیٰ کو جو قید میں موجود تھا سپرد کی اور اس کو آزاد کر کے اجازت دی کہ اپنے باپ کی لاش کو بروصہ میں لے جا کر دفن کرے۔ تیمور کی تمام ترک و تاز اور فتح مندیاں مسلمان سلاطین کو زیر کرنے اور مسلمانوں کے شہروں میں قتل عام کرانے میں محدود رہیں اور اس کو یہ توفیق میسر نہ آ سکی کہ غیر مسلموں پر جہاد کرتا یا غیر مسلم علاقوں میں اسلام پھیلاتا۔ سلطان بایزید خان یلدرم کے فوت ہونے کے بعد تیمور بھی زیادہ دنوں نہیں جیا۔ وہ سمر قند پہنچ کر چین کے ملک پر چڑھائی کرنے کے ارادے سے روانہ ہوا اور اس کی یہی چڑھائی ایسی تھی جو اس نے غیر مسلم علاقے پر کی تھی مگر اللہ تعالیٰ نے اس کو پورا نہ ہونے دیا اور راستے ہی میں اس کا انتقال ہو گیا۔
جنگ انگورہ کا ذکر خود تیمور نے بھی اپنی توزک میں کیا ہے مگر نہایت ہی مجمل و مختصر۔ جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سلطان بایزید خان یلدرم کی وفات کے بعد تیمور کو اپنی اس حرکت پر سخت افسوس ہوا کہ اس نے عثمانی سلطان کو کیوں تباہ و برباد کیا۔ اگر توزک تیموری کو بغور مطالعہ کیا جائے تو اس سے اس بات کا بھی اندازہ ہو سکتا ہے کہ سلطان بایزید خان یلدرم کی گرفتاری کو اس زمانے کے تمام مسلمانوں نے نہایت نفرت اور رنج کی نگاہ سے دیکھا تھا۔ اسی لیے تیمور جنگ انگورہ کے متعلق تفصیل اور فخر و مباہات کے جملوں سے قطعاً احتراز کرتا ہے اور ممکن ہے کہ اسی جرم عظیم کی تلافی کے لیے اس نے ملک چین کی فتح کا ارادہ کیا ہو جو پورا نہیں ہو سکا۔ واللہ اعلم بالصواب۔
سلطان بایزید خان یلدرم کا بیان کسی قدر طویل ہو گیا ہے۔ لیکن مجھ کو قارئین کرام سے توقع ہے کہ وہ اس بیان کے طویل ہو جانے میں مجھ کو زیادہ مجرم نہ ٹھہرائیں گے۔ سلطان بایزید خان یلدرم اور جنگ انگورہ کے حالات لکھتے ہوئے مجھ کو بار بار اس بات کا احساس ہوا ہے کہ اس موقع پر تاریخ اسلام کے اس اختصار و ایجاز کا تناسب بگڑا جا رہا ہے جو اب تک اس تاریخ کی نگارش میں مد نظر رہا ہے لیکن ان حالات کی اہمیت یقینا اس طوالت کو جائز قرار دے رہی ہے۔
سلطان بایزید خان یلدرم کے بیٹوں کی خانہ جنگی:
جنگ انگورہ کے بعد سلطنت عثمانیہ کے تباہ و برباد ہو جانے میں بظاہر کوئی کسر باقی نہیں معلوم ہوتی تھی کیونکہ تیمور نے ایشیائے کوچک کے بہت سے علاقے ان سلجوقی خاندانوں کے رئیسوں کو دے دیئے تھے جو سلطنت عثمانیہ سے پہلے ایشیائے کوچک میں چھوٹی چھوٹی ریاستیں رکھتے تھے بعض علاقوں میں اس نے اپنی طرف سے نئی ریاستیں قائم کر دی تھیں ۔ سلطان بایزید خان یلدرم جب ایشیائے کوچک کی طرف تیمور کے مقابلہ کے لیے آیا تھا۔ تو اپنے سب سے بڑے بیٹے سلیمان کو ایڈریا نوپل میں انپا قائم مقام بنا
|