Maktaba Wahhabi

361 - 868
پانچواں باب: مسلمانوں سے پہلے اندلس کی حالت جغرافیۂ اندلس: یورپ کے نقشے میں جنوب و مغرب کی جانب ایک نمایاں جزیرہ نما ہے جس کے ذریعہ یورپ کا براعظم افریقہ کے براعظم سے ملتا یعنی اس جزیزہ نما کا جنوبی گوشہ مراکش کے شمالی گوشہ سے بغل گیر ہو کر ایک خاکنارے بنانا چاہتا تھا کہ بحر روم یا بحر متوسط نے بحر ظلمات یا بحر اطلانطک سے مصافحہ کرنے میں سبقت کی اور یورپ و افریقہ کے درمیان قریباً دس میل کا فاصلہ رہ گیا، بحر متوسط اور خلیج بسکی ایک دوسرے کی طرف بڑھ کر یورپ کے اس جزیرہ نما کو جزیرہ بنانا چاہتے تھے، مگر جبل البرتات یا کوہ پیری نیز کے سلسلے نے ایک سنگین دیوار اٹھا کر اس جزیرہ نما کو فرانس سے جدا تو کر دیا، لیکن جزیرہ نہ بننے دیا، یورپ کے اس جنوبی و مغربی جزیرہ نما کو آئی بیریا، اسپین، ہسپانیہ، اندلس وغیرہ ناموں سے تعبیر کیا جاتا ہے، جس کا رقبہ دو لاکھ مربع میل سے زیادہ ہے۔ پیداوار و آب و ہوا : آب و ہوا یورپ کے تمام ملکوں سے بہتر، یعنی معتدل، زمین زراعت کے لیے زیادہ موزوں اور زرخیز ہے، شادابی و سرسبزی اور کثرت پیداوار میں یہ ملک شام و مصر سے مشابہ ہے، چاندی کی کانیں خاص طور پر مشہور اور دوسری قیمتی دھاتیں بھی اس ملک میں پائی جاتی ہیں ۔ وادی الکبیر اور ٹیکس دو مشہور بڑے دریا بہتے ہیں ، ان دریاؤں اور ان کے معاونوں نے اس جزیرہ نما کو تختۂ گلزار بنانے میں کمی نہیں کی، اس جزیرہ نما کی شمالی سرحد پر خلیج بسکی اور جبل البرتات ہے، مشرق میں بحر روم یا بحر متوسط ہے، جنوب میں بحر متوسط آبنائے جبل الطارق اور بحر ظلمات اور مغرب میں بحر ظلمات ہے۔ صوبوں اور ولایتوں کی تفصیل : اس جزیرہ نما کے مشہور صوبوں اور ولایتوں کی تفصیل اس طرح ہے، گوشۂ جنوب و مغرب میں پر تغال، شمال و مغرب میں جلیقیہ کا صوبہ ہے، شمال میں استوریہ، قسطلہ، اربونیہ اور ارغوان کے صوبہ ہیں ، شمال و مشرق ہیں قطلونیہ، مشرق میں اندلوسیہ کے صوبے ہیں طلیطلہ اندلس یا ہسپانیہ کے وسط میں ہے،
Flag Counter