Maktaba Wahhabi

790 - 868
عالم اسلام کو سخت نقصان پہنچا، کیونکہ یورپ کی طرف اسلامی پیش قدمی رک گئی اور نیم مردہ یورپ پھر اطمینان و سکون کے سانس لینے لگا سلطان بایزید خان یلدرم اور تیمور کی اس جنگ میں اگر سلطان بایزید خان یلدرم کو فتح حاصل ہوتی تو چونکہ سلطان بایزید خان یلدرم کی فوج چوتھائی سے بھی کم تھی اس لیے یہ لڑائی ۴۶۳ھ کی اس لڑائی کی مانند سمجھی جاتی جو ایشیائے کوچک کے میدان ملا ذکرد میں ہوئی تھی جس میں سلطان الپ ارسلان سلجوقی نے مسلمانوں کی صرف بارہ ہزار فوج سے عیسائیوں کی دو تین لاکھ فوج کو شکست دی تھی یا پانی پت کی تیسری لڑائی سے مشابہ ہوتی جو ۱۱۷۴ھ میں ہوئی جس میں مسلمانوں کی صرف اسی نوے ہزار فوج نے ہندوؤں کی پانچ چھ لاکھ فوج کو شکست فاش دی یا جنگ کسوا اور جنگ نکوپولس کی فہرست میں داخل ہوتی کیونکہ ان تمام لڑائیوں میں تھوڑی تھوڑی فوجوں نے بڑی بڑی فوجوں کو شکست فاش دی تھی۔ غالباً جنگ نکوپولس پر ہی قیاس کر کے سلطان بایزید خان یلدرم نے اپنی قلت اور تیمور کی کثرت پر کوئی لحاظ نہیں کیا۔ مگر اس نے یہ نہ سوچا تیمور اور اس کی فوج بھی تو مسلمان ہی ہے۔ جن لڑائیوں میں غیر معمولی کثرت نے حیرت انگیز قلت سے شکست کھائی ان میں ہمیشہ بڑی فوج کفار کی اور چھوٹی فوج مسلمانوں کی ہوا کرتی تھی۔ لیکن جنگ انگورہ میں چونکہ دونوں طرف مسلمان تھے اس لیے اس میں کثرت کو قلت پر غالب آنا چاہیے تھا چنانچہ غالب ہوئی۔ تیمور بھی اگرچہ چنگیزی قوم سے تعلق رکھتا تھا اور چنگیز خان ہی کی مانند بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ملک گیرو فتح مند تھا۔ لیکن چونکہ مسلمان تھا لہٰذا اس کا وجود اور اس کی ملک گیری باوجود اس کے کہ وہ مسلمانوں ہی سے زیادہ لڑا، چنداں قابل شکایت نہ تھی کیونکہ مسلمانوں کی چھوٹی چھوٹی ریاستیں ایک عظیم الشان شہنشاہی میں تبدیل ہو رہی تھیں ۔ مسلمانوں کی اس سے بڑھ کر اور کیا خوش قسمتی ہو سکتی تھی کہ ان کی ایک عظیم الشان شہنشاہی مغرب میں اور ایک مشرق میں قائم ہو گئی تھی۔ مسلمانوں کا ایک شہنشاہ مغرب میں فتوحات حاصل کرتا ہوا ساحل فرانس اور دربار انگلستان تک پہنچنا چاہتا تھا اسی طرح دوسرا تیمور مشرق کی طرف متوجہ ہو کر ساحل چین اور بحیرہ جاپان تک فتوحات حاصل کرتا ہوا چلا جاتا تو تمام دنیا کے فتح ہو جانے اور اسلام کے زیر سایہ آ جانے میں کوئی کلام نہ تھا، کیونکہ جس طرح مشرق میں کوئی تیمور کا مد مقابل نہ تھا۔ اسی طرح مغرب میں کوئی طاقت سلطان بایزید خان یلدرم کی ٹکر سنبھالنے والی نہ تھی۔ مگر افسوس ہے کہ انگورہ کے میدان نے ان دونوں مسلم شہنشاہوں کو اپنی طرف کھینچا اور یہ دنوں آپس میں ٹکرائے۔ سمندر میں دو جہازوں کا ٹکرانا خشکی میں دو نہایت تیز رفتار ریل گاڑیوں کا حالت گرم رفتاری میں مقابل سمتوں سے آکر متصادم ہونا۔ دو مست ہاتھیوں کا آپس میں ٹکریں لڑنا دو خوانخوار غضب ناک ببر
Flag Counter