Maktaba Wahhabi

97 - 868
نے کرنی چاہی ہے۔ ۱۔ ہارون الرشید خلفاء عباسیہ میں پانچواں خلیفہ ہے۔ عباسیوں کو اپنے خاندان کی عظمت اور اہل عرب میں نسب کے اعتبار سے اشرف ہونے کا فخر تھا۔ تمام ملک عرب ان کی خاندانی سیادت و بزرگی تسلیم کرتا تھا۔ ان کی خاندانی عظمت ہی تھی جس کے سبب وہ بنو امیہ کے خلاف کوشش کرنے پر آمادہ اور پھر اس کوشش میں کامیاب بھی ہوئے، اب جبکہ ان کو قریباً تمام عالم اسلام کی خلافت و حکومت بھی حاصل تھی تو ان کا فخر نسبی اور بھی زیادہ بڑھ گیا تھا۔ عرب کی عصبیت اور ناموس کا پاس و لحاظ بھی عام طور پر سختی کے ساتھ موجود تھا۔ اندریں صورت یہ کیسے ممکن تھا کہ ہارون الرشید جیسا خلیفہ اپنی بہن کی شادی ایک ایسے شخص سے کر دے جس کو وہ نسباً غلام زادہ مجوسی النسل اور ایک نطفۂ نا تحقیق شخص کا پوتا سمجھتا تھا۔ یہ مانا کہ وہ جعفر کو اپنا بھائی کہتا تھا اور اس کے باپ کو اپنا اتالیق ہونے کے سبب ابا جان کہہ کر پکارتا تھا، لیکن بہن کا نکاح کرتے وقت وہ قوم و خاندان اور نسب کو فراموش نہیں کر سکتا تھا اور اگر ہارون الرشید آج کل کے لوگوں کی طرح بیاہ شادی کے معاملہ میں بہت ہی زیادہ آزاد خیال ہو گیا تھا تو اس کے خاندان کے لوگ جو یک جدی اور تعداد میں بہت زیادہ موجود تھے، اس نکاح کو اپنی خاندانی بے عزتی سمجھ کر کسی طرح خاموش نہیں رہ سکتے تھے۔ اسی طرح خود عباسہ بھی اپنی ایسی بے عزتی گوارا نہیں کر سکتی تھی۔ ۲۔ ہارون الرشید جیسا مذہبی شخص جو ایک سال حج اور ایک سال جہاد کرتا تھا اور عالم اسلام کا سردار خلیفہ تھا۔ شراب نوشی کی مجلسیں گرم کرے، کسی طرح سمجھ میں نہیں آتا۔ بنو امیہ میں کسی ایک خلیفہ نے اگر کہیں نبیذ یا شراب استعمال کر لی تو ساری دنیا میں شور مچ گیا اور آج تک مؤرخین اس کے اس فعل بد کو خصوصیت سے بیان کرتے چلے آئے ہیں ، لیکن ہارون الرشید جو علماء اور بااللہ تعالیٰ لوگوں کی مجلسوں میں تنہا جا جا کر پھٹے ہوئے بوریے پر بیٹھتا اور ان کی نصیحتیں سن کر زار و قطار روتا ہوا اٹھ کر آتا تھا وہ بھلا شراب یعنی پیشاب جیسی پلید چیز سے کیا تعلق رکھ سکتا تھا۔ فضل بن عیاض، ابن سماک، سفیان ثوری جیسے بزرگ اس کے دوست و ہم نشین ہوں ، پنجگانہ نماز نہایت پابندی اور خشوع و خضوع کے ساتھ پڑھتا ہو بالخصوص نماز فجر بہت ہی اول وقت پڑھنے کا عادی ہو، اور علاوہ پانچ وقت کی نمازوں کے سو رکعت نفل روزانہ ادا کرتا ہو، ایسے شخص کو شراب خوار بتانا کس قدر بے حیائی اور ظلم ہے، جس شخص نے رات کو شراب پی کر مجلس گرم کی ہو وہ نماز فجر میں کیسے شامل ہو سکتا ہے، جس کو شراب پینے کی عادت ہو اس کی نمازوں میں خشوع و خضوع کہاں پایا جا
Flag Counter