Maktaba Wahhabi

795 - 868
تھا اور اسی لیے سلیمان اس کے پاس بھاگ کر جانا چاہتا تھا لہٰذا اس نے ارداہ کر لیا کہ قیصر قسطنطنیہ کو بھی سزا دے مگر اس سے پہلے اس کے لیے ضروری ہو گیا تھا کہ وہ اسٹیفن حاکم سرویا کو سزا دے کیونکہ اسٹیفن حاکم سرویا نے علانیہ سلیمان کی حمایت کی تھی۔ لہٰذا اس نے اول سرویا پر چڑھائی کی اور سرویا کی فوج کو میدان جنگ میں ایسی شکست فاش دی کہ اس کی کمر ٹوٹ گئی اور پھر سرحدی اضلاع میں عثمانیوں کا رعب اور عیسائیوں کے دلوں میں خوف طاری ہو گیا۔ موسیٰ کا یہ حملہ جو اس نے سرویا پر کیا سلطنت عثمانیہ کے لیے بہت ہی مفید ثابت ہوا کیونکہ اس سے یورپ کے عیسائیوں کا وہ خیال کہ اب عثمانی بہت کمزور ہو گئے ہیں بدل گیا۔ اس کے بعد موسیٰ نے قسطنطنیہ پر چڑھائی کر کے محاصرہ کر لیا اور قیصر قسطنطنیہ کو سزا دینا ضروری سمجھا قیصر نیوٹل بھی بہت ہوشیار اور چوکس آدمی تھا۔ اس نے اس فرصت میں محمد خان کے ساتھ اپنے تعلقات بڑھا لیے تھے جو ایشیائے کوچک میں تنہا قابض و فرمانروا ہو کر کافی طور پر مضبوط ہو چکا تھا اور ان چھوٹی چھوٹی ریاستوں کو جو تیمور نے قائم کر دی تھیں اپنی حکومت میں شامل کر رہا تھا۔ بظاہر یہ معلوم ہوتا تھا کہ موسیٰ و محمد دونوں بھائی اس تقسیم پر رضا مند ہیں کہ موسیٰ یورپی علاقے پر قابض رہے اور محمد ایشیائی علاقے میں حکومت کرے اگرچہ اس کے متعلق کوئی معاہدہ اور باقاعدہ فیصلہ نہ ہوا تھا۔ مگر قیصر کی ریشہ دوانیوں اور چالاکیوں نے بہت ہی جلد ایک پیچیدگی پیدا کر دی۔ جب موسیٰ نے قسطنطنیہ کا محاصرہ کیا تو قیصر نے محمد خان سے امداد و اعانت طلب کی اور محمد خان نے بلاتامل اس محاصرہ کے اٹھانے کے لیے یورپ کے ساحل پر فوج لے کر جانا ضروری سمجھا۔ اس طرح قسطنطنیہ کے محاذ جنگ پر یورپی ترک اور ایشیائی ترک آپس میں مصروف جنگ ہوئے اور دونوں بھائیوں میں مخالفت کی بنیاد رکھی گئی۔ ابھی موسیٰ کا محاصرہ بدستور قائم تھا کہ محمد خان کو اپنے ایشیائی علاقے میں ایک ماتحت رئیس کے باغی ہونے کی خبر پہنچی اور وہ فوراً ایشیائے کوچک میں بغاوت فرو کرنے چلا گیا۔ یہ بغاوت موسیٰ کے اشارے سے ہوئی تھی تاکہ محمد خان ایک عیسائی بادشاہ کی مدد نہ کر سکے۔ محمد خان بہت جلد بغاوت کے فرو کرنے کامیاب ہوا ادھر اس کی غیر موجودگی میں موسیٰ نے محاصرہ میں سختی کی اور قیصر قسطنطنیہ کا حال بہت ہی پتلا ہونے لگا۔ محمد خان فارغ ہو کر دوبارہ قسطنطنیہ پہنچ گیا اور اس نے اسٹیفن شاہ سرویا کو لکھا کہ تم موسیٰ کے خلاف خروج کرو ہم تمہاری مدد کریں گے۔ محمد خان کا سہارا پا کر شاہ سرویا جو پہلے ہی سے موسیٰ کے ذریعہ آزاد رسیدہ تھا اٹھ کھڑا ہوا۔ موسیٰ کو جب شاہ سرویہ کے خروج کا حال معلوم ہوا تو وہ قطنطنیہ سے محاصرہ اٹھا کر سرویا کی طرف متوجہ ہوا ادھر سے اس کے متعاقب محمد خان اپنی فوج لے کر پہنچا۔ سرویا کی جنوب سرحد پر مقام جرلی کے میدان میں دونوں فوجوں کا مقابلہ ہوا اور نتیجہ یہ ہوا کہ موسی لڑائی میں مارا گیا اور محمد خان ابن
Flag Counter