Maktaba Wahhabi

784 - 868
کے ذرائع رسد رسانی کو منقطع و مسدود کرنے کی تدبیریں عمل میں لاتا اور تیمور اگر مغرب کی جانب بڑھتا اور شہروں کو برباد کرتا تو یہ کام اس کو کرنے دیتا کیونکہ اس کے چاروں طرف وہ علاقے تھے جہاں عثمانی جاگیر دار اور سلطنت عثمانیہ کے فدائی ترک بکثرت آباد تھے اور چاروں طرف سے بڑی زبردست فوجیں مجتمع ہو کر تیمور کے لشکر کو اپنی حملہ آوریوں کا مرکز بنا سکتی تھیں ۔ اس طرح تیمور کو جال میں پھنسا کر گرفتار کر لینا بایزید کے لیے کچھ مشکل بھی نہ تھا۔ مگر تیمور سلطان بایزید خان یلدرم کے مزاج سے یقینا خوب واقف تھا اور وہ جانتا تھا کہ میرا حریف اس قدر مال اندیشی کو ہرگز کام میں نہ لا سکے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور بایزید جو بڑی آسانی سے چار لاکھ فوج سیواس کے میدان میں جمع کرنے کا اہتمام کر چکا تھا اور تیمور سے کسی طرح مغلوب ہونے والا نہ تھا۔ جوش غضب میں بلاتامل دو منزلہ اور سہ منزلہ یلغار کرتا ہوا سیواس سے انگورہ کی طرف چلا۔ اس تیز رفتاری اور مسلسل سفر میں صرف ایک لاکھ بیس ہزار فوج اس کے ہمراہ رہ سکی یہی شتاب زدگی بایزید کی سب سے پہلی اور سب بڑی غلطی تھی۔ بایزید جب اپنی اس تھکی ماندی ایک لاکھ بیس ہزار فوج کو لے کر انگورہ کے متصل پہنچا ہے تو تیمور اپنی پانچ لاکھ سے زیادہ فوج کو جو خوب تازہ دم اور ہر طرح مقابلہ کے لیے تیار تھی لیے ہوئے بہترین مقام پر خیمہ زن تھا۔ تیمور نے اپنی فوج کے لیے شہر انگورہ کے شمال و مغرب میں بہتر سے بہتر موقع انتخاب کر لیا تھا اور جہاں جہاں خندق یاد مدمے کی ضرورت تھی تیار کرا چکا تھا۔ بایزید نے تیموری لشکر گاہ کے شمال کی جانب اور یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ میں تیمور کی اس عظیم الشان فوج کو مطلق خاطر میں نہیں لاتا قریب کے ایک مرتفع پہاڑی علاقے میں لے جا کر اول شکار میں مصروف ہوا اور جنگل کا سپاہیوں سے محاصرہ کرا کر چنگیزی طریقہ سے دائرہ کو چھوٹا کرنا اور جنگلی جانوروں کو ایک مرکز کی طرف لانا شروع کرایا جہاں سلطان اور اس کے سردار جانوروں کے شکار میں مصروف تھے۔ اس حکار میں تھکی ماندی فوج کو پانی کے نہ ملنے کی سخت تکلیف برداشت کرنی پڑی اور جو وقت سپاہیوں کو آرام کرنے اور سستانے کے لیے ملنا چاہیے تھا۔ وہ اس محنت اور تشنگی کے عالم میں بسر ہوا جس سے پانچ ہرار سپاہی پیاس کے مارے مر گئے اور فوج کے دل سے سلطان کی محبت کم ہو گئی۔ اب جو شکار سے اپنے کیمپ کی طرف واپس ہوا تو معلوم ہوا کہ کیمپ پر دشمن نے قبضہ کر لیا ہے۔ اس کے جس پانی کے چشمہ پر عثمانی لشکر کا گزر ممکن تھا اس چشمہ کو اوپر سے بند لگا کر اور دوسری طرف کو اس کا رخ پھیر کر تیمور کی دور اندیشی اور تجربہ کاری نے پہلے ہی خشک کرا دیا تھا۔ بایزید اگرچہ خود بھی لڑائی میں دیر اور تامل کرنے والا نہ تھا مگر غالباً وہ اپنے کیمپ میں پہنچ کر اور کم از کم فوج کو پانی پینے کی مہلت دینے کے بعد ہی صفوف جنگ تیار کرتا مگر اب وہ تیمور کی ہوشیاری اور چالاکی کے سبب مجبور ہو گیا کہ اپنی فوج کو اسی
Flag Counter